مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فوجیوں نے کولگام میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا

کشمیری سات دہائیاں پرانے تنازعے کی وجہ سے بھاری قیمت چکا رہے ہیں: رپورٹ

ہفتہ 4 جولائی 2020 21:25

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ہفتہ کو ضلع کولگام کے علاقے Arrehمیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں ایک جونیئر کمشنڈ افسر سمیت بھارتی فوج کے تین اہلکار زخمی ہو گئے تھے ۔

فوجیوں نے جموں خطے کے ضلع راجوری کے علاقوں ڈوڈاسن پائین اور ڈوڈا سن بالا میں بھی بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کر دیاہے۔ آخری اطلاعات تک کولگام اور راجوری کے علاقو ں میں بھارتی فوج کے آپریشن جاری تھے۔ دریں اثنا ء کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طر ف ہفتہ کو جاری کی جانے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ تنازعہ کشمیر مقبوضہ کشمیر میں انسانی زندگیوں پر بہت بھاری ثابت ہو رہا ہے اور اس تنازعے نے گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بالعموم جبکہ 1989 سے لے کر اب تک بالخصوس لوگوں کی زندگی کے ہر پہلو پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں لوگ انسانی حقوق کے بغیر زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ بھارت نے ان کی تمام بنیادی آزادیاں سلب کررکھی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں لوگوں کا قتل، ماورائے عدالت پھانسیاں ، گرفتاریاں ، تشدد ، پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، املاک کی تباہی اور خواتین کی آبروریزی معمول بن چکا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 95ہزار615افراد کو شہید کیا ہے۔گزشتہ ماہ ضلع گاندربل کے علاقے گنگ بل میں ٹریکنگ کے دوران لاپتہ ہونے والے کشمیری ریسرچ اسکالر ہلال احمد کے اہلخانہ نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے بارے میںمعلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے جن میں زیادہ تر خواتین تھیں ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرلکھا تھا کہ ہلال احمد کو بھارتی فوجیوں نے جبری طورپر لاپتہ کردیا ہے۔

قابض حکام نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر ایک سرکاری ملازم طاہر نذیر شالہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیاہے۔طاہر شالہ ضلع کپواڑہ کے علاقے قلم آباد میںگورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول میں ملازم ہے۔حریت رہنما خواجہ فردوس اور تحریک وحدت اسلامی نے اپنے بیانات میں سوپور قصبے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک شہری بشیر احمد خان کے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

بھارتی فوجیوں نے بدھ کے روز سوپور قصبے میں بشیر احمد خان کو اپنی کار سے گھسیٹ کر باہر نکالا اور اپنے کمسن پوتے کے سامنے گولی مار کرشہید کردیا۔ادھرایک آن لائن بین الاقوامی کشمیرکانفرنس کے مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ دہرے لاک ڈاؤن کے دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

’’کشمیر میں دہرا لاک ڈائون اورعالمی ردعمل ‘‘کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد تحریک کشمیربرطانیہ نے کیاتھا اور مقررین میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان ، برطانوی پارلیمنٹ کے ارکانLiam Byrne, Jim McMahon, Brenden OسHara, Nadia Whittome, Alex Norris, James Daly, Christian Wakeford, Stella Creasy اور Rachel Maskell کے علاوہ راجہ فہیم کیانی ، الطاف احمد بٹ ، الطاف حسین وانیClair Bidwell,Phil BennionاورJane Teller شامل تھے۔