ورلڈ کپ2011ء فائنل، تنازع کے بعد ٹاس قوانین میں بھی تبدیلی کا انکشاف

اس واقعے کے بعد قانون بنا کہ جب تک سکہ گراؤنڈ پر ساکت نہیں ہوتا کوئی کپتان یا میچ ریفری اسے ہاتھ نہیں لگائیگا: سابق سربراہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ روی سوانی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 5 جولائی 2020 14:07

ورلڈ کپ2011ء فائنل، تنازع کے بعد ٹاس قوانین میں بھی تبدیلی کا انکشاف
ممبئی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5جولائی 2020ء ) ورلڈ کپ 2011ء فائنل میں تنازع کے بعد ٹاس قوانین میں بھی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے۔ فکسنگ الزامات کی وجہ سے حالیہ دنوں میں 9 برس قبل ممبئی میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا ورلڈ کپ 2011ء فائنل خبروں میں رہا، اسی میچ کے آغاز میں دھونی سکہ اچھالنے کے بعد سمجھے کہ وہ ٹاس جیت چکے تاہم ان سمیت میچ ریفری نے حریف کپتان کمارسنگارا کی جانب سے ’ہیڈ‘ منتخب کرنے کی آواز نہیں سنی تھی، 30 منٹ تک بحث کے بعد دوبارہ ٹاس ہوا تھا۔

(جاری ہے)

آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سابق سربراہ روی سوانی نے کہا کہ اس واقعے کے بعد یہ قانون بنایا گیا کہ جب تک سکہ گراؤنڈ پر ساکت نہیں ہوجاتا کوئی بھی کپتان یا میچ ریفری اسے ہاتھ نہیں لگائے گا، اسی طرح ٹی براڈ کاسٹرز کو پابند کیا گیا کہ جب تک دونوں کپتان اور میچ ریفری مکمل طور پر متفق نہیں ہوجاتے وہ سکے پر کیمرہ مرکوز رکھیں گے، اسی طرح میچ ریفری کو بھی ہدایت دی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کپتان کی ہیڈ یا ٹیل کی آواز کو صاف طور پر سنا جائے۔