پی ٹی ڈی سی کو بند کرنے کی بات غلط ہے، ہم ادارے میں اصلاحات لا رہے ہیں: سید ذوالفقار بخاری

حکومت نے دس سال کے لیے نئی سیاحتی پالیسی بنائی ہے جس کا اعلان 18اپریل کو ہونا تھا لیکن کورونا وباء کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے: وزیراعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین نیشنل ٹورازم کوارڈینیشن بورڈ ذلفی بخاری کی پریس کانفرنس

اتوار 5 جولائی 2020 16:50

پی ٹی ڈی سی کو بند کرنے کی بات غلط ہے، ہم ادارے میں اصلاحات لا رہے ہیں: ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2020ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز و چیئرمین نیشنل ٹورازم کوارڈینیشن بورڈ سید ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی ڈی سی کو بند کرنے کی بات غلط ہے ، ہم ادارے میں اصلاحات لا رہے ہیں ،حکومت نے دس سال کے لیے نئی سیاحتی پالیسی بنائی ہے جس کا اعلان 18اپریل کو ہونا تھا لیکن کورونا وباء کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے ۔

زلفی بخاری نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ٹورازم کوارڈینیشن بورڈ نے سیاحت کے حوالے سے دس سال کی پالیسی بنائی ہے جس کے ساتھ پانچ سال کا ایکشن پلان دیا گیا ہے ،ا نہوں نے کہا کہ ہم نے کریڈیبل انڈیا ، امیزنگ تھائی لینڈ کی طرز پر برینڈ پاکستان بنادیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ای پورٹلز لانچ کریں گے جس پر تمام چیزیں دستیاب ہوں گی جس میں ہوٹلز ، موٹلز کی تفصیلات ، ان کی کیٹیگری ، موسم کی صورتحال موجود ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے ہم نے انڈو منٹ فنڈ بنایا جس پر حکومت نے ہمیں ایک ارب روپے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹورازم کا فروغ وزیر اعظم کا ویژن ہے اور ہم اس معاملے میں پیچھے ہیں ۔ورلڈ ٹورازم فورم 2021ء پاکستان میں منعقد ہوگا، پہلی مرتبہ آٹھ مسلم ممالک کے سیاحت کے وزیر پاکستان آئیں گے ،یہ تین دن کی سمٹ ہوگی جس میں پاکستان کی سیاحت کی بہتری کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی ای ویزا کی سہولت دی ہے ، جس کے علاوہ پاکستان کے حوالے سے برطانیہ کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری میں بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی سی بی اور پی ٹی ڈی سی پرائیویٹ سیکٹر کا مقابلہ نہیں ان کی مدد کرے گا ، انہوں نے کہا کہ اس وقت فلیش مین ہوٹل سالانہ 70کروڑ روپے نقصان میں ہے ، پچھلے پانچ سال کے دوران موٹلز کا 35کروڑ روپے نقصان ہوا ، ہر سال ہمیں نقصان ہورہا تھا ، انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ ہم نے کورونا وباء کی وجہ سے پی ٹی ڈی سی ملازمین کو فارغ کیا ہے بلکہ 2019ء میںاس حوالے سے کابینہ کا فیصلہ تھا کہ اسے کیسے چلانا ہے ، اب ہم اسے تیس سال کے لیے پرائیویٹ آپریٹرز کو لیز پر دیں گے۔

تین سے پانچ سال کے ٹھیکے دیں تو کوئی ٹھیکے دار باتھ روم تک ٹھیک نہیں کرتا ۔ انٹر نیشنل فرم پالیسی بنا کر دے گی کہ ہم پی ٹی ڈی سی کے موٹلز کو تیس سال کے لیے کس طرح لیز پر دے سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اگلے ایک سے دو سال میں پاکستان میں 46تھری اور فور سٹار ہوٹل بن جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بھوربن 40کینال پر بنا ہوا ہے جہاں 500ملازمین کام کرتے ہیں ، ہمارا پی ٹی ڈی سی ناران کا موٹل 130کنال پر بنا ہے وہاںتو ہزاروں ملازمین ہونے چاہئیں۔

ہم 360ملازمین کے لیے لاکھوں نوکریاں پیدا نہ کریں یہ غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ کاغان موٹل چالیس کنال پر مشتمل ہے ، انہیں کمرشلائز کرنے سے پسماندہ علاقوں میں ہزاروں ملازمتیں ملیں گی ، انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی بند نہیں ہوا ، اصلاحات لارہے ہیں ، یہ بہت فائدہ مند بننے جارہا ہے ، ہم اس حوالے سے ستر لوگوں کو جابز دیں گے ، جو مارکیٹنگ برینڈنگ کریں گے جو ملک میں سیاحت کے فروغ میں کر دار ادا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دامن کوہ اسلام آباد کی مثال ہمارے سامنے ہے جب پی ٹی ڈی سے نے اسے پرائیویٹ کیا تو اس کا کام چل گیا لیکن جب پی ٹی ڈی سی نے خود چلانا شروع کیا تو وہ بند ہوگیا جبکہ اسی لوکیشن پر مونال اربوں روپے بنارہا ہے ۔ زلفی بخاری نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے دور میں 907لوگوں کو پی ٹی ڈی سی سے نکالاتھا اور اس میں اپنے سیاسی لوگ لگانے شروع کر دیے ۔

ہم نے کوارڈینیشن بورڈ میں ایسے لوگ بٹھائے ہیں جنہوں نے دنیا کے 10ممالک کی سیاحت کو اٹھایا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی ڈی سی کی یونین کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی لیکن نتیجہ نہیں نکلا ،ہم نے زبردست گولڈن ہینڈ شیک پیکیج دیا لیکن انہوں نے نہیں لیا، یونین نے انہیں نہیں لینے دیا ۔انہوں نے کہا کہ فلیش مین بہترین ہوٹل بنے گا ساتھ بڑا مال بنے گا، اس کا فائدہ ایک سال میں نظر آئے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جولوگ لیز پر موٹلز لیں گے وہ اپنا میکنزم بنائیں گے ہم انہیں فورس نہیں کرسکتے کہ وہ پہلے والے بندے ساتھ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی نے پچھلے دس سال میں کوئی کام نہیں کیا ۔ نیویارک میں پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزویلٹ ہوٹل ہم نہیں بیچ رہے لیکن اس کے ساتھ کیا کرنا ہے یہ ہم سوچ رہے ہیں ،کیونکہ پی آئی اے بہتر ہوئی نہ روزویلٹ بہترین ہوٹل بنا ۔

روزویلٹ ہم نہیںبیچ رہے لیکن اس کے ساتھ کیا کرنا ہے یہ ہم سوچ رہے۔ انہوں نے کہا کہ روزویلٹ ہوٹل نیویارک کے علاقہ مین ہٹن کے دل میں ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ افواہیں اڑائی گئیں کہ روزویلٹ ہوٹل زلفی بخاری خرید رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس ہوٹل کا ایک سال میں 1.5بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے ، وہ مسلسل نقصان میں ہے ، اس پر ٹاسک فورس بنی اور فنانشل سٹڈی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ کیوں ہم اس ہوٹل کو نقصان میں چلاتے رہیں ، ہم کیوں نہ اپنے اثاثوں سے پیسے بنائیں ۔ پرائیویٹائزیشن کمیشن کو کہا ہے کہ اس کی سٹڈی کریں۔