آزادکشمیر حکومت دینی مدارس ومساجد کی حسب وعدہ چار ماہ کی بجلی اور پانی کے بلات کو معاف کرے‘پیر سید نذیر حسین گیلانی

دینی مدارس ریاست کی خواندگی کی شرح میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں‘ حکومت کی طرف سے دینی مدارس کی تعمیر ومرمت اور طلبہ علوم نبوت کے لیے معقول رقم مختص کی جائے

اتوار 5 جولائی 2020 17:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2020ء) آزادکشمیر حکومت دینی مدارس ومساجد کی حسب وعدہ چار ماہ کی بجلی اور پانی کے بلات کو معاف کرے اور مساجد ومدارس کی بجلی سے تمام ٹیکسز کو ختم کرے اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادریاست جموں وکشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور دینی مدارس کے مسائل حل کرنے کے لیے 1996 ئ سے کوشاں ہے ۔

رمضان المبارک میں دینی مدارس کی اقساط کی کٹوتی کا فیصلہ واپس لینے پر چیئر مین مرکزی زکوٰة کونسل و چیف ایڈمنسٹریٹر کی طرف سے کئے گئے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔2018 ئ کو وزیر حکومت کی سربراہی میں قائم اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ اور سیکرٹری حکومت پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے دینی مدارس کے مستحق طلبہ کا ماہانہ وظیفہ 1000/- روپے کیا جائے ۔

(جاری ہے)

عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت ? وناموس صحابہ واہل بیت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے حوالے سے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی سے منظور شدہ قرار دادوں کی روشنی میں قانون سازی کی جائے اور نصاب تعلیم میں ختم نبوت ،ناموس رسالت ، ناموس صحابہ واہل بیت پر مشتمل مواد شامل نصاب کیا جائے ۔مساجد اورمدارس میں قرآن پاک کی تعلیم کا سلسلہ شروع کرنے کے لیے محکمہ امور دینیہ کو حکم جاری کیا جائے ۔

مساجد اور مدارس کی 4 ماہ تک کے پانی اور بجلی کے بلات معاف کئے جائیںاور مساجد ومدارس کی بجلی بلات سے تمام ٹیکسز مستقل طورپر ختم کئے جائیں۔دینی مدارس ریاست کی خواندگی کی شرح میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے دینی مدارس کی تعمیر ومرمت اور طلبہ علوم نبوت کے لیے معقول رقم مختص کی جائے۔ ان خیالات کا اظہاراتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر کے صدر پیر سید نذیر حسن گیلانی و AJK JUI کے امیروجنرل سیکرٹری اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ مظفرآباد آزادکشمیر کے مشاورتی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ مظفرآباد ڈویڑن کے صدر مولانا قاضی منظور الحسن رکن مرکزی علمائ ومشائخ کونسل ،مرکزی رابطہ سیکرٹری وجنرل سیکرٹری مظفرآباد ڈویڑن مولانا الطاف حسین سیفی رکن مرکزی زکوٰة کونسل مولانا ممتاز الحق قاسمی رکن مرکزی علمائ ومشائخ کونسل سمیت مختلف دینی جماعتوں ومدارس کے ذمہ داران بھی موجود تھے ۔ اس موقعہ پر اتفاق رائے سے درج ذیل مطالبات بھی حکومت آزادکشمیر سے کئے گئے۔

محکمہ تعلیم میں قرآن کریم مع ترجمہ قرآن کو عملی طورپر بھی یقینی بناتے ہوئے حسب ضرورت اساتذہ کی آسامیاں تخلیق کی جائیں۔آزادکشمیر یونیورسٹی میں سیرت فیکیلٹی قائم کی جائے ، شعبہ علوم اسلامیہ کو فعال کیا جائے ۔اور تمام سرکاری دفاتر میں درس قرآن وحدیث کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے۔دینی مدارس کے اقامتی طلبہ زکوٰة وعشر کے سب سے بہترین مستحق ہوتے ہیں جنہیں اس وقت صرف 22 روپے یومیہ مدد کی جاتی ہے جبکہ مہنگائی کے موجودہ حالات میں اس سے بمشکل 2 روٹی خریدی جاسکتی ہیں۔

اس لیے کم از کم یومیہ 50 روپیہ مقرر کیا جائے جبکہ حالیہ وبائی صورتحال میں محکمہ کی طرف سے 60% کٹوتی کر دی گئی تھی۔ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی قیادت کی طرف سے مدارس کی تشویش سے ذمہ داران کو آگاہ کیا گیاجس پر چیئر مین مرکزی زکوٰة کونسل وچیف ایڈمنسٹریٹر کی طرف سے ازالہ کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔مدارس اپنی بقیہ اقساط محکمہ زکوٰة وعشر سے وصول کر لیں۔

موجودہ لاک ڈا?ن کے پیش نظر مساجد اور مدارس کے بجلی بلات کم از کم 4 ماہ کے لیے معاف کئے جائیں جبکہ مدارس و مساجد کو پانی بلا معاوضہ فراہم کیا جائے اور بجلی کی صرف اصل قیمت وصول کی جائے اور تمام ٹیکسز سے مساجد ومدارس کو مستثنیٰ کیا جائے۔ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ میں توازن قائم کیا جائے اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے ۔ ریاست میں اردو ، عربی اور کشمیری زبان کو رواج دیا جائے جبکہ تمام فیصلہ جات ونوٹیفکیشنز اردو زبان میں جاری کئے جائیں۔

اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی طرف سے دینی مدارس کے طلبہ وطالبات کے ملتوی شدہ سالانہ امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔جو10 جولائی سے شروع ہوں گے۔ حکومت طبی اور احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے امتحانات کے انعقاد میں مناسب اور ضروری تعاون کرے ۔