وزیراعلی سندھ نی200بستروں پر مشتمل سندھ انفیکٹیئس ڈزیز اسپتال کا افتتاح کردیا

اسپتال 54بستروں کے باضابطہ آپریشن شروع کرے گا اور آئندہ 6 ہفتوں میں یہ اسپتال 200 بستروں کی گنجائش کے ساتھ کام کرے گا، سید مراد علی شاہ

اتوار 5 جولائی 2020 19:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2020ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نی200بستروں پر مشتمل سندھ انفیکٹیئس ڈزیز اسپتال کا افتتاح کیا جو 54بستروں کے باضابطہ آپریشن شروع کرے گا اور آئندہ 6 ہفتوں میں یہ اسپتال 200 بستروں کی گنجائش کے ساتھ کام کرے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں اس اسپتال کا ریسرچ سنٹرز کی حیثیت سے درجہ بڑھا رہا ہوں تاکہ کورونا وائرس اور اس طرح کی دیگر امراض میں ضروری تحقیق کی جاسکے، لہذا اب اس کا نام سندھ انفیکٹیئس ڈزیز اسپتال اور ریسرچ سنٹر ہوگا۔

یہ بات انہوں نے اتوار کے دن سندھ انفیکٹیئس ڈزیز اسپتال اور ریسرچ سینٹر، نیپا کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ ان کے ہمراہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ بھی تھے۔

(جاری ہے)

وبائی امراض سے منسوب اس 400 بستروں پر مشتمل اسپتال کو نیپا میں 11736.359 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اسے انفیکٹیئس ڈزیز اسپتال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے محکمہ صحت کے لئے ایک خصوصی گرانٹ جاری کی تاکہ اسے فعال بنانے کا کام جاری رہے۔ وزیراعلی سندھ نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے دو مہینوں میں تین بار اسپتال کے نامکمل ڈھانچے کا دورہ کیا اور اس کا بلاک اے اور بی مکمل ہوگیا ہے، ابھی بلاک سی سمیت گرانڈ پلس پانچ منزلہ عمارت مکمل ہونا باقی ہے۔سید مراد علی شاہ نے عملدرآمد اور انتظامات کا کام ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے حوالے کیا۔

ڈا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے ذاتی طور پر اسپتال کو فعال بنانے کیلئے اسپتال کے تمام سازوسامان نصب کردیئے۔ پہلے مرحلے میں بلاک اے اور بی میں واقع 200 بستروں پر مشتمل اسپتال ڈا یونیورسٹی کو انتہائی ضروری بنیادی سہولیات کے ساتھ پر فعال بنانے کے لئے خصوصی گرانٹ کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔ فی الحال بلاک اے اینڈ بی کے گرانڈ اور پہلی منزل کا کام مکمل ہوگیا ہے اور اس کا افتتاح آج بروز اتوار وزیراعلی سندھ نے اپنے دورے کے ساتھ کیا۔

وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ اسپتال میں ایچ وی اے سی کا نظام شامل ہے جو کسی بھی جدید متعدی بیماریوں کے اسپتال کے لئے ضروری اصولوں پر مبنی ہے اور یہ اسپتال میں مجموعی طور پر 54 بیڈز، آٹھ بستروں پر مستمل گرانڈ فلور ایمرجنسی ، 16 بستروں پر مشتمل آئی سی یو جن میں وینٹی لیٹرز سپورٹ اور 34 ایچ ڈی یو بیڈز ہوں گے۔ پہلی، دوسری اور تیسری منزل جس کو آئندہ 6 ہفتوں کے اندر فعال بنایا جائے گا وہاں 32 آئی سی یو بیڈز اور 88 ایچ ڈی یو بستروں کی گنجائش ہوگی۔

ان بستروں کے علاوہ ، یہاں ریڈیولاجی کی خدمات بھی دستیاب ہیں جن میں ایک 500 ایم اے ایکس رے مشین، ایک موبائل ایکس رے یونٹ، ایک الٹراسانڈ مشین اور ایک موبائل الٹراسانڈ یونٹ شامل ہیں۔ یہاں ایک مکمل فارمیسی سروس ہے جس میں آئی وی ایڈمیچر فارمیسی شامل ہیں۔ اسپتال میں دستیاب مشینری اور سامان، جن میں بالکل نئے 16 وینٹی لیٹرز ، ٹیلیمیٹری سسٹم والے 200 مانیٹر، 50 بی آئی پی اے پی، 10 سی پی اے پی، 6 ڈیفبریلیٹرز، 6 ای سی جی مشینیں ، VIE ٹینک کی فراہمی والے ہر بستر کے لئے مکمل آکسیجن، ہوا اور ویکیوم سسٹم شامل ہیں۔

ایک آرٹیریل بلڈ گیس (اے بی جی) مشین اور اس سے متعلق سازوسامان شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں اسپتال میں مقرر کیے گئے انسانی خدمات کیلئے ایک میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ایک ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ایک منیجر (فنانس اینڈ اکانٹس) ، ایک اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر شامل ہیں۔ کلینیکل عملے میں ایک اسسٹنٹ پروفیسر انفیکٹیئس ڈزیز ، ایک سینئر رجسٹرار انفیکٹیئس ڈزیز ، دو انتہائی نگہداشت کے ماہرین، تین جونیئر کرٹیکل کیئر کنسلٹنٹس، ایک مینجر انفیکٹو کنٹرول، ایک مینیجر نرسنگ، 15 میڈیکل آفیسرز، نرسز، 5 آئی سی یو ٹیکنیشن، 4 فارمیسی ٹیکنیشن، 15 وارڈ بوائے شامل ہیں۔

جنیٹریئل اور سکیورٹی سروسز کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے دو اسپتال قائم کر دیئے ہیں اور اب ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں اسپتال قائم کیے جائیں گے۔