کراچی، ایس ایچ او تھانہ قائدآباددربارحقانی کی 200ایکڑ اراضی پر لینڈ مافیا کا سہولت کار ہے، امداد لاشاری

اتوار 5 جولائی 2020 20:45

ذ*کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2020ء) کچی آبادیز اینڈگوٹھ فیڈریشن أف پاکستان (کاگف)کے سنئیر وائس چیئرمین امداد لاشا ری،اور ندیم شہزاد نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سیCP.No:815-K/2016کے ضمن دیئے گئے فیصلے کہ سرکاری اراضیوںپر لینڈ مافیا کے خلاف کاروئی کی جائے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بذات خود تھانہ قائد أباد کے SHOکی جانب سے دربا ر حقانی کو محکمہ رونیو کی طرف سے وزیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں دی گئی 200ایکڑ اراضی پر لینڈ مافیا کا سہولت کاربن کر قبضے کرانے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،انہوں نے کہا کہ نا کلا س 26دیہہ ریڑھی کی اراضی جو کہ دربار حقانی ، مسجد اور فلاحی پروجیکٹ مصطفی مدنی اسلامی یونیورسٹی کے لئے مختص ہے پر لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں کی جانب سے چائنہ کٹنگ طرز پر پہاڑی کاٹ کر پلاٹ فروخت کئے گئے اورکئے جارہے ہیں اوران قابضین کی سرپرستی قائد أباد پولیس کررہی ہے جوکہ سراسر غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام اور توہین عدالت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ اتوار کے روز SHOخود کھڑے ہوکر پلاٹ بنا کر ان پر تعمیرات کرا رہا تھا جب اسے دربار حقانی کے خلیفہ ارشد نے بتایا کہ یہ زمین دربار کی ہے تو SHO اور اس کی پولیس نے اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ علاقے کے مالک ہیں سیاہ کریں یا سفید ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے،کاگف کے رہنماوں نے وزیر اعلی سندھ،IGپولیس،ایڈییشنلIGپولیس اور دیگر اعلی حکام سے فوری کاروائی و تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو پھر دربار کے مریدین اور کاگف کے کارکنان SSP أفیس اور تھانے کا گیھرائو کرینگے۔