20کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی، جے آئی ٹی رپورٹ

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں پولیس مکمل ناکام دکھائی دی اور پولیس دہشتگردی کے المناک سانحے کے اصل کرداروں کو بچاتی دکھائی دی

اتوار 5 جولائی 2020 23:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2020ء) سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری کی 37صفحات پرمشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ حاصل کرلی گئی ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے دستخط موجود ہیں۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری آتشزدگی کا واقعہ نہیں تھا بلکہ دہشت گردوں نے 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔رپورٹ میں پولیس کی غیر ذمہ دارانہ تفتیش میں نقائص کی سنگین خامیاں بھی سامنے آئیں ہیں، جے آئی ٹی ٹیم نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے کیس میں پولیس کا کردار غیر ذمہ دارانہ قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جیآئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں پولیس مکمل ناکام دکھائی دی اور پولیس دہشتگردی کے المناک سانحے کے اصل کرداروں کو بچاتی دکھائی دی۔جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث کرداروں کو بیرون ملک سے لایا جائے اور ملزمان کے پاسپورٹ ضبط کرکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے گواہان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ڈھائی سو کے لگ بھگ ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔