چینی کا استعمال جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے. طبی ماہرین
زیادہ میٹھا کھانے سے دل اور معدے کے ارگرد زیادہ چربی کے اجتماع کا باعث بنتا ہے. رپورٹ
میاں محمد ندیم پیر 6 جولائی 2020 09:37
(جاری ہے)
مینیسوٹا اسکول آف پبلک ہیلتھ اور وینڈربلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں یہ بات 3 ہزار سے زائد 18 سے 30 سال کی عمر کے صحت مند افراد کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کی گئی ان افراد کی غذا اور مشروبات کے استعمال کی عادات کا جائزہ 20 سال کے دوران 3 بار لیا گیا، جس میں میٹھے مشروبات اور کھانے میں شامل کی جانے والی چینی کی مقدار کا تجزیہ کیا گیا. 25 سال کے فالو اپ کے بعد رضاکاروں کو ی ٹی اسکینز کے عمل سے گزار کر ان کے معدے اور دل کے ارگرد چربی کی مقدار کو جانچا گیا طبی جریدے یورپین جرنل آف پرینیٹیو کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ زیادہ میٹھے مشروبات یا میٹھی غذائیں پسند کرتے ہیں، ان کے اہم اعضا کے گرد چربی جمع ہوجاتی ہے محققین کا کہنا تھا کہ جب ہم بہت زیادہ مقدار میں چینی کو جسم کا حصہ بناتے ہیں تو وہ چربی میں تبدیل ہوکر اعضا میں جمع ہونے لگتی ہے، خاص طور پر دل اور معدے کے ارگرد موجود چربی کے ٹشوز جسم میں ایسے کیمیکلز خارج کرتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں. انہوں نے کہا کہ نتائج سے اس طبی مشورے کی تائید کی جاتی ہے کہ چینی کا کم از کم استعمال کیا جانا چاہیے، کیونکہ زیادہ مقدار میں چینی اور میٹھے مشروبات چربی کی مقدار بڑھاتے ہیں، جس کے نتیجے میں امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے محققین نے کہا کہ اس خطرے میں کمی کے لیے روزانہ اپنی غذا میں چینی کی مقدار کم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے. انہوں نے کہا کہ میٹھے مشروبات کی بجائے پانی جبکہ میٹھی اشیا جیسے کیک کی جگہ پھلوں یا صحت بخش غذاﺅں کو ترجیح دی جانی چاہیے تحقیق میں کہا گیا کہ غذا میں زیادہ چینی کا استعمال پہلے ہی عالمی مسئلہ بن چکا ہے، ایشیا، افریقہ اور روس میں بھی اس کے استعمال کی شرح میں اضافے کا امکان ہے. اس سے قبل مارچ میں سوئیڈن کی لیونڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ آپ جتنا میٹھا یا یوں کہہ لیں چینی کھائیں گے، وٹامنز اور منرلز کو اتنا ہی کم استعمال کریں گے، جس کے نتیجے میں ذیابیطس، موٹاپے، دل کی شریانوں سے جڑے امراض، دانتوں کے مسائل اور متعدد دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں میں یہ دریافت کیا جاچکا ہے کہ چینی کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں لوگ چربی اور شکر سے بھرپور غذاﺅں کا زیادہ استعمال جبکہ اور صحت کے لیے فائدہ مند غذاﺅں کو کم کھانے لگتے ہیں. اس تحقیق میں یہی جائزہ لیا گیا تھا کہ چینی کا زیادہ استعمال کس حد تک لوگوں کو وٹامنز اور منرلز سے دور کرتا ہے اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع ہوئے اس سے قبل کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چینی کا بہت زیادہ استعمال درحقیقت ایک علامت ہے جو متعدد امراض کی جانب اشارہ کرتی ہے جو زندگی میں کسی وقت آپ کو اپنا نشانہ بناسکتے ہیں. تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر غذا میں چینی کی مقدار زیادہ ہو تو یہ جسم میں جانے کے بعد انتڑیوں میں جذب ہوتی ہے جہاں سے یہ جگر کی جانب سفر کرتی ہے درحقیقت جگر جسم کا واحد عضو ہے جو اس شکر کو مختلف کاموں کے لیے استعمال کرسکتا ہے تاہم جب شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو تو جگر کی اسے استعمال کرنے کی گنجائش ختم ہونے لگتی ہے جس کے بعد اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا کہ اس اضافی جز کو جگر کی چربی میں بدل دے. تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ جب جگر جب شکر کو چربی میں بدلتا ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ انسولین کی مزاحمت کا عارضہ لاحق ہوچکا ہے یہ عارضہ آگے بڑھ کر میٹابولک سینڈروم امراض جیسے ذیابیطس، بلڈ پریشر، لبلبے کے مسائل، خون کی شریانوں میں پیچیدگیاں، کینسر، دماغی تنزلی اور امراض قلب وغیرہ میں بھی بدل سکتا ہے جبکہ جگر کے امراض کا خطرہ الگ لاحق ہوجاتا ہے. تحقیق میں بتایا گیا کہ چالیس فیصد عام وزن کے افراد کسی ایک میٹابولک سینڈروم مرض کے شکار ہوتے ہیں جبکہ 80 فیصد موٹاپے کے شکار لوگوں میں یہ امراض سامنے آتے ہیں اس سے قبل 2016 میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ محض نو دن تک چینی کا بہت کم استعمال ہی صحت کو ڈرامائی حد تک بہتر بناسکتا ہے تحقیق کے مطابق چینی کا استعمال کم کرنے سے میٹابولک سینڈروم کا خطرہ دور ہوتا ہے جس کے بارے میں بتایا جاچکا ہے کہ وہ کن جان لیوا امراض کا باعث بنتا ہے. تحقیق کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ چینی کا استعمال کم کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم، جگر کے افعال میں بہتری جبکہ انسولین لیول ایک تہائی حد تک کم ہوگیا اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کی غذا میں چربی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی سطح تو یکساں رہی تاہم چینی کی مقدار کو 28 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا گیا اور مختصر وقت میں ان کی صحت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی.
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.