سعودی عرب میں رواں ہفتے کے دوران شدید گرمی پڑے گی

ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی اس چوتھی شدید لہر کے دوران بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 6 جولائی 2020 14:11

سعودی عرب میں رواں ہفتے کے دوران شدید گرمی پڑے گی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 جولائی 2020ء) سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں کی دھرتی آتش فشاں کی طرح سے کھولنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنا اجیرن ہو جاتا ہے۔ تاہم اس بار سعودی مملکت میں پچھلے کئی سالوں کے مقابلے میں زیادہ گرمی پڑے گی۔گزشتہ روز سے سعودی مملکت میں گرمی کی چوتھی لہر آ گئی ہے جو کہ شدید ترین ثابت ہو گی۔

گرمی کی یہ لہر ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔ ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی کا کہنا ہے کہ اس لہر کے دوران مملکت میں بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت 50سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ گزشتہ روز مشرقی ریجن میں سب سے زیادہ گرمی ریکارڈ کی گئی جہاں کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 48.6 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ الخبر میں 47، الاحسا میں 48، دمام میں46، ریاض میں 45 اور الخرج میں 46 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

گرمی پڑنے کے ساتھ ہی وزارت محنت و سماجی بہبودنے گزشتہ ماہ اعلان کر دیا تھا کہ 15 جون20 20ء سے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پابندی کامقصد کارکنوں کی جسمانی صحت کی حفاظت اور انہیں لو لگنے سے بچانا ہے۔

اس فیصلے کو لاکھوں ایسے ملازمین نے بہت خوشی کی نظر سے دیکھا ہے جو تعمیراتی شعبے سے منسلک ہونے کے سبب تپتی سڑتی دوپہروں میں کھْلے آسمان تلے کام کرنے پر مجبور ہیں۔واضح رہے کہ یہ پابندی ہر سال عائد کی جاتی ہے۔ اور اس پر وزارت محنت کی جانب سے سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جاتے ہیں۔یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔