سعودیہ میں مقیم پاکستانی اس بار پانی کے بھاری بِلوں کو دیکھ کر بلبلا اُٹھے

سعودی واٹر کمپنی نے پانی کے ٹینک اور پائپ لیک کرنے اور پُرانے میٹرز کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 6 جولائی 2020 15:32

سعودیہ میں مقیم پاکستانی اس بار پانی کے بھاری بِلوں کو دیکھ کر بلبلا ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 جولائی 2020ء) سعودی مملکت میں اس وقت گرمی کا موسم چل رہا ہے۔ اس موسم کے دوران پانی کا استعمال بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں بِل بھی کچھ زیادہ آتا ہے۔ تاہم اس بار مملکت میں پانی کے بل اتنے زیادہ آ رہے ہیں کہ مقامی افراد سمیت پاکستانی تارکین بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اکثر پاکستانیوں نے شکایت کی ہے کہ وہ اس بار بل زیادہ آنے پر بہت پریشان ہیں کیونکہ کورونا وبا کے باعث پہلے ہی معاشی حالات اچھے نہیں ہیں۔

اکثر پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ سعودی نیشنل واٹر کمپنی کی جانب سے اوور بلنگ کی جا رہی ہے۔ جس کاتدارک ہونا چاہیے۔ تاہم واٹر کمپنی کی جانب سے صارفین کے اعتراضات کے جواب میں وضاحت سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اکثر صارفین کا پانی کا بل اس بار پانی کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بڑھ کر آیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہیں۔ سعودی مملکت میں 82 فیصد صارفین ایسے ہیں جن کی رہائش گاہوں میں پانی کے ٹینک اور پائپ میں لیکیج ہے، جس کی وجہ سے پانی کی بڑی مقدار ضائع ہو جاتی ہے۔

اس کے علاوہ پانی کا لیول کنٹرول کرنے والے نظام کی خرابی اور ٹوائلٹ سسٹم میں بھی مسائل ہیں۔ اس کے علاوہ بیشتر رہائشی یونٹس میں پانی کا سسٹم ٹھیک نہ ہونے سے 16 فیصد پانی زیادہ خرچ ہوتا ہے۔ ایک اور اہم وجہ پانی کے پُرانے میٹرز ہیں، جن کی وجہ سے پانی کے اصل استعمال کی ریڈنگ زیادہ بڑھ کر ظاہر ہوتی ہے۔ ایک ہزار سے زائد صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایت پر اُن کے گھروں پر ایسے جدید آلات نصب کر دیئے گئے ہیں، جن کے باعث انہیں پتا چل جاتا ہے کہ اب تک کتنا پانی استعمال ہو چکا ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اُٹھا کر وہ پانی کے استعمال میں کفایت شعاری برت کر اپنے بلوں میں نمایاں کمی لا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ واٹر کمپنی کی جانب سے ایک نئی سروس شروع کی گئی ہے جس کے تحت صارفین کو پانی کے بے جا استعمال پر ایس ایم ایس کے ذریعے الرٹ کر دیا جاتا ہے۔ اس سسٹم میں اب تک ساڑھے سات لاکھ سے زائد صارفین کو شامل کیا جا چکا ہے اور اگلے چند ماہ میں مزید لاکھوں صارفین کو شامل کر لیا جائے گا۔