سی ای او ایجوکیشن نے 5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ منسوخ کرنے کی رپورٹ ہائیکورٹ میںپیش کر دی

عدالت نے سماعت 13 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا ء کومزید دلائل کیلئے طلب کرلیا

پیر 6 جولائی 2020 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2020ء) لاہور ہائیکورٹ میںنجی سکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران سی ای او ایجوکیشن نے 5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ منسوخ کرنے کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ۔فاضل عدالت نے سماعت 13 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا ء کومزید دلائل کیلئے طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ندا عالم، الطاف احمد سمیت دیگر طلبہ کی درخواستوں پر سماعت کی ۔ سی ای او ایجوکیشن زاہد پرویز اختر رپورٹ سمیت پیش ہوئے اور ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی کے فیصلے بارے فاضل عدالت کو آگاہ کیاکہ 4ہزار سے زائد فیس پر سکولز ازسر نو وائوچر جاری کریں گے،5 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد اضافہ کرنے کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے 5 فیصد فیصد اضافے کی اجازت دی تھی، سکول مالکان نے فیس جمع نہ کروانے کی صورت میں آن لائن کلاسز کیلئے پورٹل بند کرنے کی دھمکی دی ،نوٹس میں اضافی فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں اگلی کلاسز میں ترقی نہ دینے کی بھی تنبیہ کی ،ڈسٹرکٹ ریگولیٹری اتھارٹی بھی پرائیویٹ سکولوں کو طلبا ء سے 5 فیصد اضافی فیس وصولی کے نوٹس جاری کر چکی ہے، پرائیوٹ سکول مالکان من مرضی کے تحت طلبہ کو 8 فیصد اضافی فیس جمع کروانے کے نوٹس بھجوا رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے پر سیکرٹری سکول اور سکول مالکان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔