نیب اجلاس، نوازشریف ، آصف زراری ، شاہد خاقان عباسی ، شوکت عزیز ، شہباز شریف دیگر کے خلاف تحقیقات کا جائزہ لیا گیا

اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون کے مطابق تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،اجلاس میں فیصلہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں،نیب کی وابستگی صرف اورصرف ریاست پاکستان سے ہے، چیئر مین جاوید اقبال کا خطاب

پیر 6 جولائی 2020 17:46

نیب اجلاس، نوازشریف ، آصف زراری ، شاہد خاقان عباسی ، شوکت عزیز ، شہباز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2020ء) قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹرجنرل اکائونٹبلیٹی ، ڈی جی آپریشن نیب اور نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی پر عمل پیرا ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیںبلکہ نیب کی وابستگی صرف اورصرف ریاست پاکستان سے ہے،ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ اور بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کے علاوہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانانیب کی اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

نیب افسران ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنے فرائض قومی فریضہ سمجھ کرسر انجام دے رہے ہیں۔

اجلاس میں نواز شریف، آصف علی زرداری ،شاہد خاقان عباسی، شوکت عزیز،راجہ پرویز اشرف،سید یوسف رضا گیلانی، شہباز شریف،اسلم خان رئیسانی، ثناء اللہ زہری،مراد علی شاہ،قائم علی شاہ، اسحق ڈار،خواجہ سعد رفیق ،ڈاکٹر عاصم حسین، احسن اقبال،طارق فصل چوہدری، مفتاح اسماعیل، غلام سرورخان،عامرکیانی، نورالحق قادری، بابرخان غوری،منظوروسان،آغاسراج درانی،سہیل انور سیال،عادل صدیقی،رئوف صدیقی، شرجیل انعام میمن ، خورشید شاہ ، وسیم اختر،سردارعاشق خان گوپنگ،برجیس طاہر،اعجاز جاکھرانی،رانا ثناء اللہ،سبطین خان ،علیم خان، صاحب زادہ محمود زیب ،شیر اعظم خان،انجینئر امیر مقام ، کیپٹن صفدر، سردار مہتا ب عباسی،عثمان سیف اللہ،انور سیف اللہ ،اسفند یار کاکڑ،عاصم کرد،سعادت انور،رحمت بلوچ، طماش خان ،حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ ، فواد حسن فواد،امجدعلی خان،صدیق میمن،منظور کاکا،شاہد الا سلام، عمران الحق شیخ، عبد الغنی مجید، انور مجید، اعجاز ہارون ،زاہد میر، آصف اختر ہاشمی، طاہر بشارت چیمہ، طارق حمید،ڈاکٹر احسان علی ، غلام مصطفی پھل،فرخند اقبال،امتیاز عنایت الٰہی،کامران لاشاری ،اختر نواز گنجیرا،کامران شفیع ، خالد مرزا، اس کے علاوہ بینک اسلامی، بینک آف خیبر، مالم جبہ ،بلین ٹری سونامی اور دیگر کے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات کا جائزہ لیا گیا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ بی آر ٹی کا کیس میںمعزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے۔معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کے مذکورہ کیس کے فیصلہ کی روشنی میں نیب کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہا کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون کے مطابق تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے جبکہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوںاور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ جو ملزمان نیب مقدمات میں ضمانت پر ہیں ان کی ضمانت کے فیصلوں کی مصدقہ نقول کے حصول کے بعد معزز عدالتوں میں اپیلز دائر کی جائیں گی تاکہ زیر سماعت مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچا یا جائے اور قوم کی مبینہ طور پر لوٹی گئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائیںجو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کا پختہ عزم ہے۔