یونس خان سے بہتر سویپ شاٹ کھیلنے والا کھلاڑی نہیں دیکھا ہے، یونس کاسویپ شاٹ دنیا کا بہترین سویپ شارٹ تھا اس سے بہتر میری نظروں سے نہیں گزرا‘ ثقلین مشتاق

پیر 6 جولائی 2020 22:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جولائی2020ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر ثقلین مشتاق نے کہا ہے پاکستانی نامور بلے باز یونس خان دنیا کا سب سے بہترین سویپ شارٹ کھیلنے والے کھلاڑی تھے، انہوں نے ایسا کوئی کھلاڑی نہیں دیکھا جس نے یونس خان سے بہتر سویپ شاٹ کھیلا ہوں، یونس نے بہت شاٹس کھیلے لیکن ان کا جھاڑو والا شارٹ بہت اچھا تھا، اگر چہ آسٹریلیا کا شین وارن ہو یا سری لنکا کا مرلیتھرن یونس نے ان کے خلاف بہترین کھیل پیش کیا ہے۔

اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ یونس خان سے بہتر سویپ شاٹ کھیلنے والا کھلاڑی نہیں دیکھا ہے، یونس کاسویپ شاٹ دنیا کا بہترین سویپ شارٹ تھا اس سے بہتر میری نظروں سے نہیں گزرا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے کھلاڑی دیکھے ہیں لیکن انہیں یونس کی طرح کی کلاس نہیں ملی ہے۔

(جاری ہے)

یونس خان نے 2009 میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹونٹی کاٹائٹل جتوایا، وہ اپریل 2017 میں ٹیسٹ کرکٹ میں 10,000 رنز بنانے والے پہلے پاکستانی اور دنیا کے 13 ویں بلے باز بھی بن گئے۔

ثقلین مشتاق نے کہا کہ پاکستان کے ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے بہتر کور ڈرائیو کو کوئی نہیں مارتا۔ بابر کے کمال تکنیک، کلاس اور خوبصورتی کے ساتھ کوئی بھی کور ڈرائیو نہیں کھیلتا۔ بہت سے ایسے کھلاڑی موجود ہیں جنہوں نے کور ڈرائیو کھیلتا ہوں لیکن بابر اس میں نمبر ایک ہیں۔ثقلین مشتاق نے کہا کہ سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ پل شاٹ بہت عمدہ کھیلتے تھے۔

میں انڈر 19 میں تھا جب میں 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں رمیز بھائی کے پل شاٹس دیکھتا تھاجس طرح اس نے یہ شاٹس کھیلے وہ خوبصورت تھے۔ میں نے سنا ہے کہ پل شاٹس رمیز کا پسندیدہ شارٹ بھی تھا۔اگر اسے کوئی باولر باونس کرتے تو وہ پل شاٹ کو مارنے میں کبھی نہیں روکتا تھا۔ سابق پاکستانی کپتان عمران خان نے رمیز کو اپنی ٹیم میں اس لیے شامل کیا تھاکیونکہ وہ بہادر تھا اور وہ کسی بھی طرح کی صورتحال یا حالت میں شاٹ کھیل سکتا تھا۔

ثقلین نے کہا کہ سابق کپتان عامر سہیل بیک ڈرائیو کھیلنے میں بہترین تھے۔ عامر نے بائیں ہاتھ کے اسپنر کی حیثیت سے شروعات کی اور اوپنر بننے کے لئے آگے بڑھ گئے۔ عامر اور سعید انور کی پاکستان کی بہترین اوپننگ جوڑی تھی۔ سہیل نے 1998 میں چھ ٹیسٹ میں پاکستان کی کپتانی کی ، وہ ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے والے پہلے پاکستانی کپتان تھے۔ انہوں نی1996سی1998تک 22میچوں قومی ایک روزہ ٹیم کی قیادت کی جس میں9میچوں میں کامیابی حاصل کی اور بیٹنگ میں41.5اوسط رہی۔