برہان مظفر وانی کی چوتھی برسی ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف کل بدھ کو منائی جائے گی

مظفرآباد میں سب سے بڑی منفرد ریلی پاسبان حریت کے زیر اہتمام برھان وانی چوک میں نکال کر کشمیری نوجوانوں کا ایک بہت بڑا دستہ شہدائے کشمیر کو سلامی پیش کرے گا

منگل 7 جولائی 2020 12:04

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2020ء) تحریک آزادی کشمیر کی پرامن جدوجہدمیں مصروف عالمی شہرت یافتہ جواں سال ہیرو برھان مظفر وانی کی چوتھی برسی ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں کل انتہائی عقیدت و احترام ، نظریاتی جوش وخروش اس تجدید عہد کے ساتھ کل بروز بدھ منائی جائے گے کہ جب تک مقبوضہ جموں وکشمیر بھارت سے آزادی حاصل نہیں کر لیتا تب تک قربانیوں کا یہ تسلسل آخری سانس اور آخری کشمیر ی تک جاری رہے گا ، شہید رہنماء کی برسی کے موقع پر ریاست جموں وکشمیر کے دونو ں اطراف جلسے جلوس ، ریلیاں ، احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے،دارالحکومت مظفرآباد میں سب سے بڑی منفرد ریلی پاسبان حریت کے زیر اہتمام برھان وانی چوک میں نکال کر کشمیری نوجوانوں کا ایک بہت بڑا دستہ شہدائے کشمیر کو سلامی پیش کرے گا جبکہ اسی مناسبت سے آزاد کشمیر بھر میں بے شمار تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماء شوکت جاوید میر نے قومی ہیرو برھان مظفر وانی شہید کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو گوتریس کومقبوضہ جمو ں وکشمیر میں 9 لاکھ قابض بھارتی افواج کی ریاستی دہشتگردی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، 11 ماہ سے جاری کرفیو ، لاک ڈائون کے نفاذ ، لائن آف کنٹرول پر گولہ باری سے ہونے والے قتل عام اور حریت کانفرنس کے رہنمائوں کے ساتھ پرتشدد کاروائیوں پر مشتمل احتجاجی میمو رنڈم ارسال کیا جائے گا ، تحریک آزادی کشمیر کے سرخیل مقبول بٹ شہید ، افضل گورو شہید سے لے کرسو پور کے رہائشی بشیر احمد کے وحشیانہ قتل پر عالمی برادری کی خاموشی مجرم کو منصف کے منصب پر بٹھانے کی مکارانہ پالیسیاں عالمی امن کے لئے خطرے کا آلارم ہیں ،انہوں نے کہا کہ عالمی برداری آزادی اور علیحدگی کی تحریکوں میں جب تک دو ٹوک پالیسی واضع نہیں کرتی تب تک بھارت کا یکطرفہ پروپیگنڈا مسئلہ کشمیر کے باوقار اور دیر پا حل میں کوہ ہمالیہ سے بڑی رکائوٹ ہے کیونکہ خود رو پودوں کی طرح اگنے والی تحریک آزادی کشمیر نہ زمینی جھگڑا ہے اور نہ علیحدگی کا تنازعہ نہ ہی مذہبی ٹکرائو، یہ خالصتاً ایک جمہوری مسئلہ ہے جو شروع دن سے اقوام متحدہ کے حل طلب پرانے مسائل میں سے ایک ہے شوکت جاوید میر نے کہا کہ برھان مظفر وانی شہید کے خون سے تحریک آزادی کشمیر کی آبیاری ہوئی اور عالمی سطح پر قربانیاں دینے والی قوم کو تقویت اور بھارت کو ندامت حاصل ہوئی ، عالمی برادری نے دیکھا کہ برھان مظفروانی جیسے نہتے نوجوان کے سفر آخرت میں تین سے چار لاکھ افراد کی شرکت بھارت کے خلاف عالمی ریفرنڈم کے مترادف تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانچ اگست2019 کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لئے آرٹیکل 370 اور دفعہ35/A میں ترمیم کے ذریعے بھارت نے اپنا تسلط قائم کرکے کشمیر کا ترانہ اور جھنڈا تو چھین لیا لیکن یہ اقوام متحدہ کے چارٹر سیکورٹی کونسل کی منظور شدہ قرار دادوں کو پائوں تلے روندنے کے مترادف ہے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم نے پاکستان کی جانب سے امن کوششوں کو ہمیشہ سبوتاژ کیا اور اٹوٹ انگ کی رٹ لگا کر اقدامات برائے بحالی اعتماد ، کمپوزٹ ڈائیلاگ ، دوطرفہ تجارت ، وفود کے تبادلے اور مذاکرات کے علاوہ جنیواء کنونشن کو بھی خاطر میں نہیں لایا اور پاکستان نے ہمیشہ چار قدم آگے جاکر اچھے پڑوسی ملک ہونے کا ثبوت دیا ، ہماری بہادر افواج پاکستان نے بھارتی سرحدی اور فضائی خلاف ورزیوں پر برداشت اور اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا ، شوکت جاوید میر نے کہا کہ او آئی سی ، یورپی یونین ، اقوم متحدہ نے مسئلہ کشمیر کے آتش فشاں پہاڑ کو پھٹنے سے پہلے اس پر توجہ نہ دی تو دو ایٹمی ممالک کے درمیان ایٹمی ٹکرائو تیسری عالمی جنگ میں تبدیل ہو جائیگا جس سے آڑھائی ارب انسانی زندگیوں سے خطرہ لاحق ہو جائے گا ، ہیرو شیما ، ناگا ساکی میں 73 سال بعد اب بھی گھاس نہیں اگتا اور تاریخ میں انسانی تباہ کاریاں اب بھی عبرت ناک انجام کی سب سے بڑی مثالیں ہیں دنیا اس سے سبق حاصل کرئے ، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کشمیری شہداء کے خون پر سودے بازی کرکے دنیا بھر میں اپنے آپ کو تاریخ مجرم ثابت کردیا ہے ان کی مصلحت پسندی کشمیریوں کو اپنی منزل سے دور نہیں کر سکتی ، بھارت غلامی کی خار دار تاروں میں سروں کی فصلیں کٹوا کر کفن کا لباس زیب تن کرنے والی قوم کو کبھی جھکڑ نہیں سکتا ، تاریخ عالم دیکھے گی کہ اپنی تین نسلیں قربان کرنے والی قوم کی آنے والی نسلیں صبح آزادی کی خوشبوسے معطر ہونگی ، کشمیریوں کے پاس کچھ بھی نہ تو اللہ کی مدد اور رسول اللہ کی سنت ان کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔