بھارت کے بعد امریکہ نے بھی ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کرنے پر غور شروع کردیا

امریکہ کے قانون سازوں نےصارفین کی جانب سے ٹک ٹوک استعمال پر خدشات کا اظہار کیا ہے اس لئے اس کو بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 7 جولائی 2020 12:11

بھارت کے بعد امریکہ نے بھی ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد ..
امریکہ (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07جولائی 2020ء) بھارت کے بعد امریکہ نے بھی ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم ٹک ٹاک سمیت دیگر ایپس کو بند کرنے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ امریکہ کے قانون سازوں نےصارفین کی جانب سے ٹک ٹوک استعمال پر خدشات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ چینی قوانین کے بارے میں پریشان ہیں جن کے تحت نجی کمپنیاں کو وہاں کی خفیہ ایجنسیوں کیساتھ تعاون کرنا پڑتا ہے۔

اس سےقبل ایک اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں 2020 کے پہلے تین ماہ میں 315 ملین افراد نے ٹک ٹاک ایپ ڈاون لوڈ کی تھی۔ اس سے قبل بھارت نے بھی چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سمیت 50 سے زائد موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کردیا۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں لداخ کی گلوان وادی میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت اور اپوزیشن کے سخت ردعمل پر بھارتی حکومت دباؤ کا شکار ہے اور اب بھارت نے عوامی غم و غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی مرکزی حکومت نے ملک میں 59 چینی موبائل ایپس کو بلاک کردیا ہے جس میں مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک، یوسی براؤزر، سی ایم براؤزر، بیوٹی پلس اور دیگر شامل ہیں۔ تاہم بھارت کے اس فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی حکومت کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا جبکہ 2 ٹک ٹاکرز نے خودکشی بھی کر لی تھی۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ طالبہ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔ سندھیا چوہان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی سے کافی مایوس بھی تھی۔لاک ڈاؤن کے باعث سندھیا چوہان دہلی یونیورسٹی بند ہونے کے بعد میرٹھ کے علاقے میں واقع اپنے گھر پر تھی۔گزشتہ شام اس نے کمرے میں خود کو بند کر کے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کرلی۔