توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طلبی کا اشتہار جاری

نوازشریف جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، سابق وزیراعظم کو ریفرنس کا جواب دینے کے لئے 17 جولائی تک آخری موقع دیا جا رہا ہے، احتساب عدالت

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 7 جولائی 2020 13:44

توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طلبی کا اشتہار جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07جولائی 2020ء) توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طلبی کا اشتہار جاری کر دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی ہے جس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو ریفرنس کا جواب جمع کروانے کے لئے ایک آخری موقع دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نوازشریف جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، سابق وزیراعظم کو ریفرنس کا جواب دینے کے لئے 17 جولائی تک آخری موقع دیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ اس ریفرنس میں ملوث سابق صدر آصف علی زرداری کے گرفتاری کے وارنٹ نیب کو ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر آصف علی زرداری ایک ضامن کے ساتھ پیش نہ ہوں تو انہیں گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل توشہ خانہ ریفرنس میں ہی سابق وزیراعظم نوازشریف کے لئے گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف اور آصف زرداری کو 29 مئی کو طلب کر رکھا تھا۔

، نیب کے مطابق ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ 2، 4، 7 اور 12 کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے۔ نیب کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں، آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ادا کی، آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں اور انہوں نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

نیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے، نوازشریف کو 2008 میں بغیر کوئی درخواست دیے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی، گاڑیوں کی ادائیگی عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس سے کی، انور مجید نے انصاری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کا استعمال کر کے 2 کروڑ سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں، اس کے علاوہ انور مجید نے آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی 9.2 ملین روپے ٹرانسفر کیے جب کہ عبدالغنی مجید نے 37 ملین روپے کسٹم کولیکٹر اسلام آباد کو ٹرانسفر کیے۔