دعا منگی کو اغوا کرنے والے ملزمان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے

ملزمان کو کورونا کا شکار ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 جولائی 2020 15:26

دعا منگی کو اغوا کرنے والے ملزمان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07جولائی2020ء) دعا منگی اغوا کیس کے ملزمان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ملزمان کو کورونا کا شکار ہونے کے باعث عدالت میں کیس کی سماعت کے لیے پیش نہیں کیا جا سکا۔دعا منگی اغوا کیس کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی۔ملزمان کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے جیل حکام سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ملزمان کو پیش کیوں نہیں کیا جا رہا۔

جس پر جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ جن ملزمان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں اس لیے پیش نہیں کیا گیا۔عدالت نے کہا جن ملزمان کو کورونا ہے ، ان کو ٹیسٹ کے بعد کورونا وارڈ منتقل کریں اور جو وائرس میں مبتلا نہیں ہے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ دعا منگی اور بسمہ اغوا کیس میں گرفتار ملزمان نے اہم انکشافات کیے تھے۔

(جاری ہے)

ملزمان نے پوش علاقوں سے لڑکیوں کے اغوا کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

بسمہ اغوا کیس کا ماسٹر مائنڈ تا حال گرفتار نہیں ہو پایا ہے۔اس حوالے سے تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اسلام آباد کے ایس پی کے بھانجے کے پاس تین دن رہا۔ تفتیشی رپورٹ نےڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے ایس پی کے بھانجے سے ملزمان رابطے میں تھے اور انہوں نے اس میں سہولت کاری کا کردار ادا کیا۔

ملزمان لڑکیوں کو اس لیے اغوا کرتے تھے کیونکہ لڑکیوں کے متاثرہ خاندان سے باآسانی رقم وصول کی جا سکتی تھی۔ اس سے قبل وہ لڑکوں کو ہوا کرتے تھے تاہم تاوان کی رقم حاصل کرنا مشکل ہوتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے لڑکیوں کو پوش علاقے سے اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا۔جس علاقے سے لڑکی کو اغوا کرنا ہوتا تھا وہاں دو دو گاڑیاں کھڑی کرتے تھے۔بسمہ کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں بسم نے والد سے تاوان کی رقم دینے کی اپیل کی۔اغوا کاروں کا ٹھکانہ پوش علاقے میں تھا ۔واردات کے بعد گاڑیاں بھی بدلتے تھے۔ملزمان کراچی میں گھومتے رہے، پولیس پشاور میں چھاپے مارتے رہی۔ بسمہ کے اہل خانہ نے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کا تاوان دیا۔