سعودی عرب میں تارکین وطن کے بینک اکاؤنٹس منجمد نہیں کئے گئے

ساما کی جانب سے اخباروں اور سوشل میڈیا ویب سائٹس پر شائع ہونے والی خبروں کی تردید کر دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 7 جولائی 2020 15:40

سعودی عرب میں تارکین وطن کے بینک اکاؤنٹس منجمد نہیں کئے گئے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 جولائی 2020ء) سعودی عرب میں گزشتہ ایک دو رو ز سے یہ خبریں سامنے آئی ہیں کہ حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جا رہے ہیں۔ اس خبر نے لاکھوں پاکستانی تارکین کو بھی پریشان کر دیا ہے۔تاہم سعودی عرب کی مالیاتی اتھارٹی 'ساما' نے غیر ملکی تارکین وطن کے بنک اکاؤنٹ منجمد کئے جانے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تنخواہ سے زیادہ رقوم منتقل کرنے والے تارکین وطن کے بنک اکاؤنٹس کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اتھارٹی کے مطابق کچھ نیوز اور میڈیا ویب سائٹس پر شائع ہونے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔اطلاعات کے مطابق کچھ اداروں نے جعلی خبروں پر یقین کرتے ہوئے ایک بیان ساما سے جوڑ دیا کہ بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کو نئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ساما کے مطابق"تمام بینک اور دیگر مالیاتی ادارے اپنے صارفین کے اکاؤنٹس کو طے شدہ ضابطہ کار اور دلجمعی کے ساتھ پہلے ہی کی طرح چلاتے رہیں گے۔

اس کے علاوہ تمام ضروری ہدایات ککو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ کورونا وبا پھیلنے کے بعدسعودی مانیٹری اتھارٹی (ساما) کی جانب سے اپریل 2020ء میں سعودی بینکوں کو ہدایت کر دی گئی تھی کہ جن صارفین کے شناختی کاڈز یا اقاموں کی معیاد ختم ہو گئی ہے یا ہونے والی ہے، ان کے بینک اکاؤنٹس معطل نہ کیے جائیں۔ اسی طرح صارفین کے اے ٹی ایم کارڈز کی میعاد میں بھی آٹومیٹک طریقے سے توسیع کر دی جائے۔

ساما نے بنکوں کو صارفین کے اے ٹی ایم کارڈوں کی میعاد میں از خود توسیع کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن صارفین کے کارڈ 2 جون 2020 تک ختم ہونے والے ہیں،ان کی تجدید کردی جائے گی۔ساما نے قومی شناختی کارڈوں کی میعاد ختم ہونے یا غیر فعال ہونے کی صورت میں بھی بنک صارفین کے کھاتوں کو بند نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔سعودی عرب کی مالیاتی اتھارٹی نے یہ احکامات کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاطی اقدامات کے اثرات کے پیش نظرجاری کیے تھے۔