گوجرانوالہ میں 14 سالہ مدرسہ کی طالبہ 2 سال سے گن پوائنٹ پر زیادتی کا نشانہ بنتی رہی

کیا غریب آدمی کی عزت نہیں ہے؟ اگر نہیں ہے تو غریب آدمی کو زہر دے کر مار دو، غریب اور امیر، دونوں کی عزت برابر ہے، والد کا بیان

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 7 جولائی 2020 15:43

گوجرانوالہ میں 14 سالہ مدرسہ کی طالبہ 2 سال سے گن پوائنٹ پر زیادتی کا ..
گوجرانوالہ (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07جولائی2020ء) گوجرانوالہ میں 14 سالہ مدرسہ کی طالبہ 2 سال سے گن پوائنٹ پر زیادتی کا نشانہ بنتی رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق متاثرہ طالبہ ایک مدرسہ میں پڑھنے جاتی تھی جہاں اسے 2 سال تک زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے والد نے بتایا ہے کہ ایک دن وہ کشمیر سے واپس آتا تو اس نے ایک شخص کو بیٹی کو جنسی طور پر ہراساں کرتے دیکھا، باپ نے سارا معاملہ دریافت کیا تو اسے اندازہ ہوا کہ اس کی بیٹی کس قرب سے گزر رہی تھی، تا ہم معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ اس کی بیٹی کو عزت کے نام پر قتل کی دھمکیاں دی جاتی تھیں جس کے بعد اسے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

اس پر بات کرتے ہوئے والد کا کہنا تھا کہ کیا غریب آدمی کی عزت نہیں ہے؟ اگر نہیں ہے تو غریب آدمی کو زہر دے کر مار دو، غریب اور امیر، دونوں کی عزت برابر ہے۔

(جاری ہے)

زیادتی میں ملوث شخص کا نام عثمان بتایا جا رہا ہے جس نے فوری طور پر متاثرہ لڑکی سے نکاح کر لیا تھا۔ اس بارے بات کرتے ہوئے لڑکی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ عثمان اسے نکاح کے بعد ایک فلیٹ پر لے گیا تھا جہاں دو لوگ اور موجود تھے، وہاں جاتے ہی اس نے مجھے طلاق دے دی اور اس کا کہنا تھا کہ میرا نکاح کرنے کا مقصد بس یہی تھا کہ کسی طرح میں الزامات سے بچ جاؤں۔

لڑکی نے اعتراف کیا ہے کہ فلیٹ پر جانے کے بعد وہاں موجود مزید 2 افراد نے بھی اس کے ساتھ زیادتی کی ہے، تا ہم لڑکی نے مزید انکشاف کیا ہے کہ بعد میں عثمان مزی 3 افراد کو اپنے ساتھ لایا تھا اور انہوں نے بھی اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تھی۔ متاثرہ لڑکی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مجھ سے بار بار زیادتی کی جا رہی تھی، ایک دن زیادتی میں ملوث ہی ایک شخص کو مجھ پر رحم آگیا اور اس نے میرے والد سے میرا رابطہ کروا دیا جس کے بعد میں وہاں سے بھاگ کر ان کے پاس چلی گئی۔