زائد اثاثوں و منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع

منگل 7 جولائی 2020 16:24

زائد اثاثوں و منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 16 جولائی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2020ء) لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی طرف سے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں دائر ضمانت کی درخواست پران کی عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کر دی ہے ۔جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست اور اس کے ساتھ منسلک دائر متفرق درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کی کورونا رپورٹ تو نیگیٹو آ گئی ہے پھر وہ کیوں نہیں آئے۔ شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ طبی ماہرین کے مطابق کورونا کی دو رپورٹس نیگیٹو آئیں تو مریض کو صحت یاب سمجھا جاتا ہے، شہباز شریف کی طبیعت مکمل ٹھیک نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے قرار دیا کہ نیب نے تو آپشن دیا ہے مستقل حاضری معافی منظور کر کے کیس چلا لیتے ہیں۔

عدالت نے شہباز شریف کی جانب سے دائر حاضری سے استثنی کی درخواست منطور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کر دی۔شہباز شریف نے منی لانڈنگ کیس کی عبوری ضمانت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنٰی دینے کیلئے متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ سائنسسز کے سربراہ کو شہباز شریف کا کرونا ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا تھا،بد قسمتی سے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ سائنسسز کے کسی فرد نے شہباز شریف سے رابطہ نہیں کیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق اور اپنی نیک نیتی ظاہر کرتے ہوئے شہباز شریف نے 2 جولائی کو پرائیویٹ لیبارٹری سے اپنا ٹیسٹ کروایا اوراللہ کے کرم سے ان کے کرونا ٹیسٹ کو رپورٹ منفی آئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کی کرونا اینٹی باڈیز کی تعداد انتہائی کم ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ کی رپورٹ بھی غیر متحرک آئی ہے، بزرگی کے باعث شہباز شریف کرونا حملے کی وجہ سے تھکان محسوس کر رہے ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف کو اتفاق ہسپتال ماڈل ٹاؤن لاہور کے ڈاکٹروں کی ٹیم کے زیر نگرانی ان کے گھر میں آئسولیٹ کیا گیا ہے،ڈاکٹروں نے شہباز شریف کا کرونا وائرس کا دوسرا ٹیسٹ بھی کروانے کا مشورہ دیا ہے،اس کے بعد شہباز شریف کا کرونا اینٹی باڈیز ٹیسٹ کروانے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف کی موجودہ طبی صورتحال کے باعث ان کا عوام میں جانا صحت کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے، شہباز شریف نے دوران حراست اور احتساب عدالت میں پیشی کے دوران نیب حکام سے مکمل تعاون کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شہباز شریف کی ذاتی حیثیت میں پیشی کو ایک روز کیلئے معاف کیا جائے اور شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں مزید 3 ہفتوں کی توسیع کی جائے۔ درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب کے پاس زیر التواء انکوائری میں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے، لہذا عبوری ضمانت منظور کی جائے۔