مصر، فوج کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی

حاضرسروس یا ریٹائرڈ فوجی اہلکار صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے، مصری پارلیمان نے قانون مںظور کر لیا

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 7 جولائی 2020 16:39

مصر، فوج کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی
مصر(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07جولائی 2020ء) مصر میں فوج کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصری پارلیمان نے قانون منظور کر لیا ہے جس کے تحت حاضرسروس یا ریٹائرڈ فوجی اہلکار صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے جبکہ اس سے قبل ایک آئینی ترمیم کے ذریعے موجودہ صدر کے 2030 تک اقتدار میں رہنےکی راہ ہموار کی جا چکی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ قانونی تبدیلیاں ایک سال بعد اس وقت کی گئی ہیں جب مصری عوام نے بھاری اکثریت سے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا جوکہ سابق آرمی چیف اور صدر عبدالفتاح السیسی کو 2030تک عہدے پر برقرر رہنے کی اجازت دیتی ہے۔ اس کے علاوہ مصر کی عوام میں فوج بہت زیادہ دکھائی دیتی ہے، عوام میں بھی ان کی مقبولیت بہت زیادہ ہے اور اکثر فوج افسران اس وقت وزراء کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل سابق جنرل اور موجود ہ صدر السیسی نے 2013 میں مورسی کی حکومت کا تخت الٹایا تھا ، وہ پہلی مرتبہ 2014 میں مصر کے صدر منتخب ہوئے اور اس کے بعد مارچ 2018 میں وہ ایک مرتبہ پھر 97 فیصد ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے ۔ اس قانون کے تحت افسران کو ان کی سروس کے دوران عوامی سطح پر معلومات دینے یا مسلح افواج کی سپریم کونسل کی اجازت کے بغیر سیاسی جماعتوں میں شامل ہونے سے روکتا تھا، لیکن اب مزید ایسا کچھ نہیں ہو گا۔

مصری فوج کے سابق چیف آف سٹاف ” سمی انان “ کو جنوری میں ملٹری کی واضح منظوری کے بغیر السیسی کے خلاف 2018 میں الیکشن لڑنے پر جیل میں ڈال دیا گیا تھا ۔جسے تقریبا دو سال کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ تا ہم ان تمام واقعات کے بعد اب مصری پارلیمان نے اس بات کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب مصر کی فوج کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔