پیروان ولایت کی طرف سے جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت تبدیل کرنے کی مذمت

ہندوانتہا پسند تنظیم بی جے پی جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہے تاکہ مقبوضہ علاقے کو ہندو اکثریت میں تبدیل کیا جاسکے

منگل 7 جولائی 2020 20:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2020ء) مقبوضہ کشمیر میںپیروان ولایت جموںوکشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غیر کشمیریوںکو جموںوکشمیر کے ڈومیسائل کے اجراء پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالات کا اظہارسرینگر میںپیروان ولایت کی مجلس عاملہ کے اجلاس کیاگیا جس کی صدارت تنظیم کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے ۔

مولانا سبط محمد شبیر قمی نے غیر کشمیریوںکو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے اجرا کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوانتہا پسند تنظیم بی جے پی جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہے تاکہ مقبوضہ علاقے کو ہندو اکثریت میں تبدیل کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنا انتہائی افسوسناک ہے اور جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اوراس سلسلے میں خاموشی کشمیری عوام کے لیے سم قاتل ہے۔

مولانا سبط قمی نے کہا کہ پہلے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا گیا جس کے بعد اب آہستہ آہستہ مقبوضہ کشمیرمیں ہندو نظام قائم کیا جارہا ہے جو کشمیریوں کیلئے ناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو نیا ڈومیسائل قانون کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرنے اور مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پربھارتی مظالم کا سلسلہ بند کرانے کیلئے فوری اقدامات کرے ۔ اجلاس میں پیروان ولایت کے صدر صدر مولانا شبیر احمد صوفی کے علاوہ دیگر سینئر اراکین نے شرکت کی۔