کورونا وباء اور مہنگائی میں جکڑی عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاریاں

آئی ایم ایف سے قرض لینے کیلئے بجلی14 فیصد مہنگی اور سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ 300 یونٹ تک بجلی کی سبسڈی کم کر کے صرف 50یونٹ تک کر دی جائیگی، وزارت خزانہ

منگل 7 جولائی 2020 20:17

کورونا وباء اور مہنگائی میں جکڑی عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاریاں
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2020ء) حکومت نے آئی ایم ایف کی پوشیدہ شرط کو پوری کرنے کیلئے کورونا وباء اور مہنگائی سے جکڑی ہوئی عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔ بجلی پرتمام جنرل سبسڈیزواپس لینے،14فیصد تک مہنگی کرنے اور 5 کیٹگریز کے رعایتی نرخ محدودکرنے کافیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اقدام آئی ایم ایف کے رکے ہوئے پروگرام کی بحالی کیلئے انتہائی اہم ہے،یہ فیصلہ ضروریات کے متعلق سماجی واقتصادی سروے کیے بغیر کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان سبسڈیز کے حوالے سے میکنزم حتمی کرنے کی پہلے ہی ہدایت کرچکے ہیں تاہم حکومت کو نیپرا ایکٹ میں ترمیم کیے بغیر اس ضمن میں قانونی رکاوٹوں کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔وزارت خزانہ نے بتایا حکومت فی الحال نئے سبسڈی میکانزم کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے ، رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کے مطابق 300 یونٹ تک بجلی کی سبسڈی کم کر کے صرف 50یونٹ تک کر دی جائیگی۔

(جاری ہے)

فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب صرف احساس پروگرام کے ذریعے ، زرعی اراضی ، آزادجموں و کشمیراورسابق فاٹا علاقوں کو سبسڈی دی جائے گی،اس ضمن میں وفاقی کابینہ کی منظوری اور قانون سازی درکارہوگی جو ابھی تک نہیں کی گئی۔بجلی کی قیمتوں کے میکنزم میں ایک اور بڑی تبدیلی زیر غور ہے کہ تمام صارفین کے لئے بیس ٹیرف کی طرح کم سے کم طے شدہ ٹیرف سے ہٹ کر دس بجلی تقسیم کمپنیوں کے اوسط ٹیرف پر جائیں۔ اس سے دوسرے تینوں صوبوں میں چوری اور نقصانات میں اضافے سے پنجاب میں مقیم صارفین پر بوجھ میں نمایاں اضافہ ہوگا۔