Live Updates

تحریک انصاف کراچی کا کے الیکٹرک آفس کے باہر دوسرے روز بھی دھرنہ

چیف جسٹس آرٹیکل 184 کے تحت سوموٹو ایکشن لیں۔ فردوس شمیم نقوی کے الیکٹرک کے ساتھ پیپلزپارٹی بھی کراچی کے لوگوں کے ساتھ مظالم میں ملوث ہے۔ حلیم عادل شیخ وزیراعظم وفاقی وزراء کو کراچی بھیجیں اور مسئلے کا نوٹس لیں۔ خرم شیرزمان جی ڈی اے رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی کی بھی دھرنے میں شرکت.

منگل 7 جولائی 2020 21:50

کراچی۔7 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2020ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کا کے الیکٹرک کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنہ جاری رہا، اور بلنگ اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ، احتجاجی دھرنے میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ، خرم شیرزمان، آفتاب صدیقی، ڈاکٹر عامر لیاقت، جمال صدیقی، راجہ اظہر،ریاض حیدر،رابستان خان، اسلم خان ، محمد علی عزیز جی جی، کریم بخش گبول، شاہنواز جدون، اکرم چیمہ جبکہ دھرنے میں جی ڈی اے کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کے الیکٹرک قاتل الیکٹرک بن چکا ہے، ہماری چارج شیٹ ہے کہ یہ ادارہ بے نتھا بیل بن گیا ہے ان پر نتھ ڈالنی ضروری ہے، وفاق اپنے حصے پر ڈائریکٹر مقرر کرے ، جو تاریں اتاری گئیں ان کا وزن کتنا تھا وہ کس ریٹ میں بکی، ہم سپریم کورٹ جائیں گے،184 کے تحت سوموٹو لیکر چیف جسٹس صاحب نوٹس لیں ،کے الیکٹرک پر ذہنی اذیت دینے کے خلاف پینلٹی لگنی چاہیے، کھنبوں کا بھی پورا اختیار ان کے پاس ہونا چاہیے، ہمیں لوگوں کی جانیں عزیز ہیں، کراچی کو بدنام کیا ہوا ہے، تاروں کی بھرمار ہے، جانی نقصان ہورہا ہے، جب تک یہ مثبت جواب تحریر میں نہیں دیں گے تب تک ہم یہاں رہیں گے، ہم انہیں ایک ہفتے سے کہہ رہے ہیں کہ وعدے عوام کے سامنے کریں، یہ مطالبات ہم اپنی حکومت سے بھی کررہے ہیں ،شہزاد قاسم یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں، اگر کورونا نہیں ہوتا تو یہاں ہزاروں لوگ بیٹھے ہوتے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کے الیکٹرک ہوش کے ناخن لے، کے الیکٹرک کراچی والوں کی قاتل کمپنی ہے، کے الیکٹرک نے کراچی والوں سے اربوں روپے لوٹی، تحفے میں لوڈشیڈنگ اور اموات ملی، ہیٹ ویو میں مرنے والوں کے خون کی چھینٹے کے الیکٹرک پر جاتی ہیں، سندھ کے حکمرانوں نے کراچی والوں کو پانی نہیں دیا، ابراج گروپ کو کس سال میں معاہدہ دیا گیا، 2009 میں ابراج گروپ کو شیئر دیے گئے ،ابراج گروپ کو زرداری گروپ نے تحفے میں دی،2023 تک ہم لوگ مجبور ہوگئے ہیں، عارف نقوی کو نشان امتیاز دیا گیا، پیپلزپارٹی کی حکومت میں اس قاتل الیکٹرک کے ساتھ ہے، ہمارے پرامن احتجاج کو چیلنج نہیں کیا جائے ،اگلا احتجاج ان کے علاقائی آفسز کے باہر ہوگا، ہم کراچی کے شہریوں کو ان کے ہاتھوں مارنے نہیں دیں گے۔

صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیرزمان نے کہا کہ یہ قاتل الیکٹرک ہے، انہوں نے کراچی کا حال برا کردیا ہے، یہ کمپنی آصف زرداری کی پیداوار ہے،آج پورے کراچی میں بجلی نہیں ہے ،کراچی میں اور کمپنیاں لائی جائیں، اس ادارے میں نااہلوں کا ٹولہ بیٹھا ہوا ہے، وزیر یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں، وزیراعظم صاحب ہمارے وزراء کو کراچی بھجیں، ہم نے کورونا کی وجہ سے اس احتجاج کو محدود کیا ہوا ہے، کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ ختم نہیں کی تو اندر تک جائیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات