عُمان کے پُرانے اور مشہور پاکستانی ریسٹورنٹ کے مالک کورونا سے انتقال کر گئے

احمد بشارت پچھلے 45 سالوں سے عبری میں اپنا ریسٹورنٹ چلارہے تھے، جو پاکستان میں کورونا کے باعث چل بسے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 جولائی 2020 17:17

عُمان کے پُرانے اور مشہور پاکستانی ریسٹورنٹ کے مالک کورونا سے انتقال ..
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 جولائی 2020ء) عمان میں گزشتہ 45 سالوں سے اپنا ریسٹورنٹ چلانے والی مشہور پاکستانی شخصیت انتقال کر گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی ریسٹورنٹ کے مالک احمد بشارت کورونا کے باعث انتقال کر گئے۔ احمد بشارت عبری کے علاقے میں کئی دہائیوں سے اپنا پاکستانی ریسٹورنٹ چلا رہے تھے، جو اپنی منفرد ڈشز اور بہترین سروسز کی وجہ سے نہ صرف پاکستانیوں میں مقبول ہے، بلکہ عمانی شہریوں اور دیگر ممالک کے باشندے بھی بہت شوق کے ساتھ اس ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے جاتے ہیں۔

اس پاکستانی ریسٹورنٹ کی وجہ سے اس کے مالک احمد بشارت عمان بھر میں ایک مشہور شخصیت بن چکے تھے۔ تاہم لاک ڈاؤن کے دوران وہ پاکستان میں موجود تھے، چند روز قبل ان میں کورونا کی تصدیق ہوئی، جس کے باعث ان کی حالت بگڑ گئی اور وہ اس جہانِ فانی سے کُوچ کر گئے ۔

(جاری ہے)

ان کی وفات کی خبر نے پاکستانی تارکین کے ساتھ ساتھ اومانیوں کو بھی سوگوار کر دیا۔

ایک عمانی باشندے نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں ان کی وفات کی اطلاع دی اور ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کی دُعا بھی کی۔دوسری جانب عمانی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ عمان میں مقیم افراد کورونا کے علاج کے اشتہاروں پر توجہ نہ دیں کیونکہ بہت سے جعلساز اور فراڈیئے کورونا کے علاج کے نام پر لوگوں کی لُوٹ مار کر رہے ہیں۔ رائل عمان پولیس (آر او پی) نے اپنے پیغام میں شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کوویڈ 19کے علاج معالجے کی فراہمی کا دعویٰ کرنے والے اشتہارات پر ہرگز دھیان نہ دیں ۔

یہ بات رائل عمان پولیس نے اپنے ایک آن لائن جاری بیان میں کہی۔آر او پی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انکوائریز اینڈ انویسٹی گیشن نے مختلف ذرائع ابلاغ اور اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایسے اشتہارات جو کورونا وائرس کے علاج سے متعلق ہیں عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان پر یقین نہ کریں۔کیونکہ مختلف طریقوں سے کورونا وائرس کے علاج کا دعویٰ کرنے والے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، لہٰذا شہری ایسے جعل سازوں اور دھوکے بازوں سے ہوشیار رہیں اور احتیاط سے کام لیتے ہوئے ان اشتہارات پر کوئی دھیان نہ دیں۔