’سعودی عرب میں بہت کم پاکستانیوں کی ملازمتیں ختم ہوئی ہیں‘

پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید کا کہنا ہے کہ کورونا بحران کے دوران چند ہزار پاکستانی وطن واپس گئے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 جولائی 2020 17:58

’سعودی عرب میں بہت کم پاکستانیوں کی ملازمتیں ختم ہوئی ہیں‘
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 جولائی 2020ء) سعودی عرب میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید کا کہنا ہے کہ سعودی مملکت میں کورونا بحران کے دوران بہت کم پاکستانیوں کی ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔ صرف چند ہزار پاکستانی کورونا وبا کے دوران وطن واپس گئے ہیں۔ اُردو نیوز کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں قونصل جنرل کا کہنا تھا ” سعودی عرب دُنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے کورونا وبا کے حوالے سے تارکین وطن کے لیے کسی قسم کی کوئی سختی نہیں کی۔

شاید پورے گلف ریجن میں واحد ملک ہے جہاں کسی بھی حوالے سے تارکین کو تنگ نہیں کیا گیا۔ انہیں اپنے ملکوں میں جانے کے لیے نہیں کہا گیا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ یہاں سے بہت کم تعداد میں پاکستانی واپس گئے ہیں، جن کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہیں۔

(جاری ہے)

“ ان کا مزید کہنا تھا ” یہاں عموما پاکستانی ورکرز کنٹریکٹ پر آتے ہیں اور اپنے کنٹریکٹ مکمل کرکے واپس جاتے ہیں۔

یہ ایک معمول کی کارروائی ہے جو ہر سال چلتی ہے۔میں نے نہیں دیکھا کہ پچھلے چند ماہ کے دوران واپس جانے والوں کی تعداد میں کوئی خاطر خواہ اضافے ہوا ہے۔ بہت قلیل تعداد میں لوگ ایسے ہوں گے جن کی ملازمتیں ختم ہوئی ہیں اور وہ واپس گئے ہیں‘۔انہوں نے اقاموں اور ویزوں کی مفت توسیع کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ ’شاہ سلمان کے تارکین وطن دوست فیصلوں کے پہلے ہی سے معترف ہیں۔

’کورونا کی وبا آنے کے بعد سعودی حکومت نے جس طرح سعودی شہریوں کے ساتھ اور تارکین کے لیے خصوصی اقدامات کیے وہ قابل رشک ہیں۔ ہم ان کے دلی مشکور ہیں۔ اقاموں اور ویزوں کی تین ماہ کی مفت توسیع کے فیصلے سے یقینا بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو بھی فائدہ پہنچے گا‘۔اُردو نیوز کے نمائندے کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’سفری پابندیوں کے بعد مارچ میں سفارتخانے نے واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کی رجسٹریشن کے لیے ایک فارم سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا تھا۔

تیس ہزار کے قریب لوگوں نے اندراج کرایا اور اب بھی رجسٹرڈ ہو رہے ہیں۔مملکت میں پی آئی اے کی خصوصی فلائٹس یکم مئی سے شروع ہوئی ہیں۔ جون کے وسط تک قونصلیٹ اور سفا رتخانہ انہیں ہینڈل کرتا رہا ہے۔ اس کے بعد سے خصوصی پروازیں اوپن کردی ہیں۔ حکومت پاکستان کی ہدایات کے مطابق چونکہ فلائٹس کم تھیں اس لیے لوگوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔اب تک ریاض اور جدہ ریجن سے بیس ہزار سے زیادہ پا کستانی واپس جا چکے ہیں یہ صرف پی آئی اے کی خصوصی فلائٹس کے اعداد وشمار ہیں۔

اس کے علاوہ سعودی ائیر لائنز نے بھی پروازیں شروع کی ہیں۔ ہر ہفتے چار سے پانچ فلائٹس جا رہی ہیں لیکن ان کا ڈیٹا ہمارے پاس نہیں ہے۔ ان میں زیادہ تر وہی لوگ ہیں جو شارٹ ویزے پر مملکت میں موجود تھے‘۔ قونصلر سروسز کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے خدمات معطل تھیں اب قونصلیٹ نے ا?وٹ پاس سمیت تمام خدمات بحال کی ہیں۔ نادار میں بھی لوگ آرہے ہیں۔ ہم روٹین کی طر ف آگئے ہیں۔ اب ہفتے میں چار پانچ ہزار لوگ قونصل سروسز لے رہے ہیں تاہم سعودی حکومت کے مقرر کردہ احتیاطی اقدامات پر عمل کیا جا رہا ہے۔