قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کا ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس ریفنڈ بارے بریفنگ پرعدم اطمینان کا اظہار،ٹیکس ریفنڈ کے اصل حجم کی تفصیلات طلب

کمیٹی کا گزشتہ چھ ماہ سے زرعی ترقیاتی بینک کا بورڈ آف ڈائریکٹرزنہ بنانے پر تحفظات کا اظہار،سیکریٹری خزانہ کو کل اجلاس میں طلب کرلیا مہنگی دالوں کی خریداری کے معاملے پر چیرمین اورایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ

بدھ 8 جولائی 2020 20:59

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کا ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس ریفنڈ بارے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2020ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس ریفنڈ پردی جانے والی بریفنگ پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ٹیکس ریفنڈ کے اصل حجم کی تفصیلات طلب کرلی ہیں، کمیٹی نے گزشتہ چھ ماہ سے زرعی ترقیاتی بینک کا بورڈ آف ڈائریکٹرزنہ بنانے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری خزانہ کو کل (جمعرا ت کو ) اجلاس میں طلب کرلیا ہے جبکہ مہنگی دالوں کی خریداری کے معاملے پر چیرمین اورایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس چیرمین فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ چیرمین ایف بی آر اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران کمیٹی کے اراکین نے چیرمین ایف بی آر جاوید غنی کو ان کی تعیناتی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے چیرمین ایف بی آر کے معاملات احسن طریقے سے چلائیں گے اجلاس کے دوران ممبر ان لینڈ آپریشنزمحمد اشفاق نے کمیٹی کوبتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طورپر 174 ارب 80 کروڑ روپے کا ریفنڈ دیا گیا جبکہ اس کے علاوہ وزیراعظم پیکیج کے تحت ایک سو ارب روپے کی مذید ریفنڈ جاری کیے گئے ہیں جس پر کمیٹی کے رکن سید نوید قمر نے استفسار کیا کہ کمیٹی کویہ بتایا جائے کہ ٹیکس ریفنڈ کا اصل حجم کیا ہے اورکتنے عرصے سے ریفنڈ روکے ہوئے ہیں ٹیکس ریفنڈ دینے کا طریقہ کارکیا ہے جس پر ایف بی آر حکام نے بتایاکہ وہ یہ معلومات ساتھ نہیں لائے ہیں کمیٹی کی رکن حنا ربانی کھرنے کہا کہ ایف بی آر حکام کمیٹی کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا درست جواب دیں ٹیکس ریفنڈ کا حجم 600 ارب روپے تک ہے کمیٹی کی رکن عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ایف بی آر پر الزام لگ رہا ہے کہ پیسے لیکرامیرافراد کو جلد اور زیادہ ٹیکس ریفنڈ دیا گیا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی فیض اللہ کاموکا نے بریفنگ پرعدم اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرکو کل تک کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ کمیٹی کو ٹیکس ریفنڈ پرتفصیلی بریفنگ فراہم کرے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے صدر زرعی ترقیاتی بینک شہبازجمیل کا کہنا تھا کہ بینک کوفعال کرنے کیلئے حکومت نے شوکت ترین، زبیرسومرو اورعاطف بخاری پرمشتمل کمیٹی قائم کی ہے جو اصلاحات پرتجاویزدے رہی ہے اس موقع پر کمیٹی کے رکن احسن اقبال نے کہا کہ کورونا اورٹڈی دل کے دوران بینک میں اصلاحات کا فیصلہ درست نہیں ہے اس وقت زراعت کی بحالی کیلئے نرم شرائط پرقرض کی سہولت چاہیے جبکہ بینک پچھلے قرض کی وصولی کیلئے سخت اقدامات لے رہا ہے کمیٹی کی رکن حنا ربانی کھرنے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے گزشتہ سال نومبرمیں بینک میں بورڈ آف ڈائریکٹرزکی تعیناتی کیلئے دوہفتے کی مہلت دی تھی مگر سات ماہ گزرنے کے باوجود بورڈ کی تعیناتی نہیں کی گئی جس پر چیئرمین کمیٹی نے بینک کا بورڈ نہ بنانے پرجواب کیلئے سیکریٹری خزانہ کوکل اجلاس میں طلب کرلیا اجلاس کے دوران کمیٹی کے اراکین نے مہنگی دالیں خریدنے پرچیئرمین اور ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور کوبھی اجلاس میں طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

۔۔اعجاز خان ۔