لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا

جمعرات 9 جولائی 2020 14:46

لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات تفویض کرنے کے خلاف دائردرخواست پر کمشنر، ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کے نوٹیفکیشن کومعطل کردیا ۔عدالت نے قرار دیا کہ جن اتھارٹیز نے نوٹیفیکیشن جاری کیا اور منظور کیا ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے،عدالت نے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے پرپنجاب حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر مومن ملک نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے اپنے علیحدہ، علیحدہ اختیارات ہیں، پنجاب حکومت نے نوٹیفیکیشن کے ذریعے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دے دیے ہیں۔

(جاری ہے)

بیرسٹر مومن ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کا نوٹیفکیشن آرٹیکل 173 کے سیکشن 3 اور سی پی سی کے سیکشن 14 اور 39 کے خلاف ہے، انتظامی افسران کو جوڈیشل پاورز دینے سے متعلق نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 2 اے اور آرٹیکل 9 کی بھی خلاف ورزی ہے، اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی،درخوستگزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ہائیکورٹ پنجاب حکومت کا عدالتی اختیارات سے متعلق سترہ جون کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کا حکم صادر کرے۔

جس پر عدالت نے انتظامی افسران کو جوڈیشل پاورز دینے سے متعلق نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکتے ہوئے پنجاب حکومت سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی طلب کر لیا۔