دویونیورسٹیوں ہارورڈ اور ایم آئی ٹی کا امریکی حکومت پر مقدمہ

ٹرمپ انتظامیہ کا متعارف کرایاگیانیاقانون غیرملکی طلب علموں کو ملک سے نکلنے پر مجبور کریگا،بیان

جمعرات 9 جولائی 2020 15:03

دویونیورسٹیوں ہارورڈ اور ایم آئی ٹی کا امریکی حکومت پر مقدمہ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2020ء) امریکہ کی دو معتبر یونیورسٹیاں امیگریشن کے قانون پر حکومت کے خلاف مقدمہ کر رہی ہیں اورکہاہے کہ یہ قانون بین الاقوامی طالب علموں کو ملک سے نکلنے پر مجبور کرے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے متعارف کرائے گئے قانون کے تحت اگر غیر ملکی طالب علموں کے کالجوں میں اس خزاں کے موسم میں ان پرسن یا بذات خود کلاسیں نہ ہوئیں تو ان کو ملک میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وبا کے دوران اکثر یونیورسٹی کی تعلیم آن لائن شفٹ ہو رہی ہے۔ہارورڈ اور میسیچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی)نے، جو دنیا کی سب بڑی رینکنگ کی یونیورسٹیاں ہیں، اب ایک وفاقی عدالت سے کہا کہ وہ یہ حکمنامہ روک دے۔ہارورڈ کے پروفیسر لارنس بیکا نے ہارورڈ برادری کو ایک ای میل میں بتایا کہ ہم اس مقدمے کو دل و جاں سے لڑیں گے تاکہ ہمارے بین الاقوامی طالب علم، اور پورے ملک میں بین الاقوامی طالب علم، ملک سے نکالے جانے کے خوف کے بغیر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔