غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس، میر شکیل الرحمن کی فیملی کیخلاف نیب انکوائری کیلئے درخواست پر جواب طلب

جمعرات 9 جولائی 2020 18:02

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتار میر شکیل الرحمن کی فیملی کے خلاف نیب انکوائری کیلئے دائر درخواست پر چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بنچ نے درخواست گذار رائے اسد خان کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔

درخواست گزار رائے محمد اسد خان کھرل نے درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، تفتیشی افسر اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے میر شکیل کیخلاف غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں پسند نا پسند کی بنیاد پر انکوائری کی اور میر شکیل کی اہلیہ اور بچوں کو غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں شامل تفتیش ہی نہیں کیا، میر شکیل الرحمن کی فیملی ارکان شاہینہ شکیل، میر ابراہیم، میر اسماعیل، عائشہ شکیل اور عاصمہ شکیل بھی ملزم میر شکیل کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

درخواستگزار نے موقف اختیار کیاہے کہ1986ء میں 55 کنال اراضی کے پلاٹ ملزم میر شکیل کی اہلیہ اور بچوں کے نام منتقل کئے گئے تھے، لیکن نیب نے مخصوص افراد کے دبائو پر ملزم کے اہلخانہ کو شامل تفتیش نہیں کیا جو امتیازی سلوک ہے، درخواستگزار نے کہا ہے کہ نیب نے نواز شریف کی غیر قانونی جائیدادوں کے کیس میں اسکے بچوں کو بھی شامل تفتیش کیا جبکہ نیب کی خورشید شاہ اور اسکے اہلخانہ کو بھی ریفرنس میں ملزم بنانے کی مثال موجود ہے، اسی طرح پیپلز پار ٹی کے رہنماشرجیل میمن کیخلاف 5 ارب روپے سے زائد کے کرپشن کیس میں اسکی والدہ، اہلیہ اور بچوں کو بھی شامل تفتیش کیا گیا، دونوں کیسوں میںنیب نے نواز شریف، شرجیل میمن اور خورشید شاہ کے اہلخانہ سمیت انکے نام بھی ای سی ایل میں شامل کروائے ہیں، درخواست میںموقف اختیار کیا گیا کہ غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں میر شکیل کے اہلخانہ کو شامل نہ کرنے سے پراسیکیوشن کا موقف کمزور ہو گا جبکہ میر شکیل کی اہلیہ اور بچے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کروانے میں مکمل طور پر شامل رہے ہیں، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ میر ابراہیم، میر اسماعیل، شاہینہ شکیل، عاصمہ شکیل اور عائشہ شکیل کو کیس میں شامل نہ کرنے سے ٹرائل میں ملزم میر شکیل کو فائدہ حاصل ہو سکتا ہے، کیو نکہ زمین کے اصل مالکان شاہینہ شکیل، میر ابراہیم، میر اسماعیل، عاصمہ اور عائشہ شکیل کو جوہر ٹائون میں 54 کنال اراضی الاٹمنٹ کیس میں شامل تفتیش کئے بغیر تحقیقات مکمل نہیں ہو سکتیں، غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کے اس سارے کیس کی بابت میر شکیل کے اہلخانہ کو بھی شامل تفتیش کرنے کیلئے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے،درخواست گزار نے عدالت سے استدعاکی ہے کہ چیئرمین نیب کو میر شکیل کے اہلخانہ کو ریفرنس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے اورمیر شکیل اور اسکے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا بھی حکم دیا جائے۔