سندھ سوشل سیکورٹی کا 6 ارب 75 کروڑ69لاکھ90ہزار روپے کا فاضل بجٹ منظور

طبی سہولتوں اور مالی فوائد کیلئے 4 ارب82کروڑ92لاکھ 25ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں،سعیدغنی

جمعرات 9 جولائی 2020 18:12

سندھ سوشل سیکورٹی کا 6 ارب 75 کروڑ69لاکھ90ہزار روپے کا فاضل بجٹ منظور
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2020ء) سندھ ایمپلائزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن(سیسی)کا بجٹ اجلاس وزیر تعلیم و محنت سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی سیسی سعید غنی کی زیرصدارت منعقد ہوا. جس میں مالی سال 2020-21 کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ بجٹ کمشنر سیسی محمد اسحاق مہر نے پیش کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، ممبران گورننگ باڈی محمدخان ابڑو، عبدالواحدشورو، شاہ جہاں شیخ، ناصرعزیز منصور، وائس کمشنر سیسی صفدرحسین رضوی، میڈیکل ایڈوائزرڈاکٹرعمرچنہ، ڈائریکٹر پروکیورمنٹ ڈاکٹرسعادت میمن، ڈائریکٹر فنانس عامرعطا، ڈائریکٹر کنٹری بیوشن اینڈ بینیفٹ عنبرین کامل اور ڈائریکٹرآئی ٹی حامد علی کے علاوہ دیگرافسران بھی موجود تھے۔

بجٹ اجلاس میں آن لائن شرکت کرنے والوں میں ممبران گورننگ باڈی زاہد سعید، انجینئر عبدالفتح شیخ، ساجد جونیجو اور کرامت علی شامل تھے۔

(جاری ہے)

بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کا بنیادی مقصد محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی ہے اور اس کے لئے سیسی کے آئندہ مالی سال 2020-21کے بجٹ میں تمام پیرا میٹرز کو سامنے رکھتے ہوئے حقیقی معنوں میں محنت کش دوست بجٹ بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔

وزیر محنت نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے 4ارب 82کروڑ 92لاکھ 25ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں، جن میں سے صرف طبی سہولتوں کی فراہمی پر 4ارب 70کروڑ 61لاکھ 78ہزار روپے خرچ کیے جائیں گے جو کہ کل اخراجات کا 73فیصد ہے۔ قبل ازیں بجٹ پیش کرتے ہوئے کمشنرسیسی محمداسحاق مہرنے کہاکہ چیئرمین گورننگ باڈی کی ہدایت پر بجٹ کو محنت کش دوست بنانے پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔

مزیدبراں گذشتہ سال کی نسبت آئندہ مالی سال میں طبی سہولتوں کی فراہمی پرزیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ بجٹ میں 25 کروڑ روپے کورونا کے لئے بھی مختص کئے گئے ہیں تاکہ کورونا سے ممکنہ متاثرہ تحفظ یافتہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو زیادہ بہتر سہولتیں فراہم کی جاسکیں ان اقدامات سے صوبے کے زیادہ سے زیادہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو سوشل سیکورٹی اسکیم کے فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صنعتی و تجارتی ادارے جہاں کم از کم پانچ یا پانچ سے زیادہ افراد ملازم ہوں، سوشل سیکورٹی اسکیم میں رجسٹریشن کے اہل ہیں۔ انہوں نے بجٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال میں سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں آمدنی کا تخمینہ 6 ارب 25کروڑ20لاکھ روپے لگایا گیا ہے، جس میں خالص فاضل آمدنی 36کروڑ 10لاکھ 08ہزار روپے متوقع ہے۔

بجٹ میں کل اخراجات کا تخمینہ 6ارب 39کروڑ 59لاکھ 82ہزار روپے لگایا گیا ہے۔واضح ہے کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کے تحت محنت کشوں کو بیماری،معذوری، زچگی، دورانِ کار چوٹ، انتقال، خاتون محنت کشوں کو ان کے شوہر کے انتقال پر عدت الانس جیسی مختلف صورتوں میں نقد مالی معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے اس مقصد کے لئے نئے مالی سال کے بجٹ میں 12کروڑ30لاکھ47ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔