پاکستان میں مانع حمل ادویات سے آبادی کم کرنے کا منصوبہ

2030 تک ملک میں آبادی کی شرح کو 2.4 فیصد سے کم کر کے 1.1 فیصد پر لایا جائے گا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 جولائی 2020 19:41

پاکستان میں مانع حمل ادویات سے آبادی کم کرنے کا منصوبہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09جولائی 2020ء) پاکستان میں مانع حمل ادویات سے آبادی کم کرنے کا منصوبہ، 2030 تک ملک میں آبادی کی شرح کو 2.4 فیصد سے کم کر کے 1.1 فیصد پر لایا جائے گا، سیاست ڈاٹ پی کے نے عرب نیوز کے حوالے سے بتایا کہ ایک سینئر عہدیدار نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ مانع حمل ادویات کے استعمال کو فروغ دے کر پاکستان میں آبادی کم کی جائے گی۔

اس حوالے سے 2018 میں مشترکہ مفادات کونسل کی آبادی کے حوالے سے پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کے لیے ایک قومی ایکشن پلان بھی تیار کیا گیا ہے۔ پاپولیشن پروگرام ونگ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد حنیف نے کہا ہے کہ 'اس منصوبے کے کئی مراحل ہیں جن میں پاپولیشن فنڈ، قانون سازی، نصاب اور تربیت اور علما سے مشاورت شامل ہے'۔

(جاری ہے)

پروگرام کے تحت مانع حمل ادویات کی شرح پیداوار بھی سال 2025 تک 34 فیصد اور سال 2030 تک 60 فیصد تک لے جائی جائے گی، جس کا مقصد موجودہ شرح پیدائش جو کہ 2.4 ہے کو 2025 تک 1.5 فیصد جبکہ 2030 تک 1.1 فیصد تک لانا ہے. ڈاکٹر حنیف نے مزید کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے مزید فنڈنگ جاری کر دی گئی ہے اور مانع حمل ادویات بھی ان کی ضروریات کے مطابق فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایک کنٹراسیپٹیوز کموڈٹی سکیورٹی ورکنگ گروپ بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ مانع حمل ادویات کی دستیابی، ان کی بروقت خریداری، تقسیم، سٹاک اور اعداد و شمار کی دستیابی وغیرہ کو یقینی بنایا جاسکے۔ ڈاکٹر حنیف نے ون چائلڈ پالیسی کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ون چائلڈ پالیسی پر غور نہیں کر رہا اور اس کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ پروگرام کا ایک اور ہدف خواتین میں حمل کے دوران اموات کی شرح کو 170 سے کم کر کے 70 پر لایا جانا بھی شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :