عورت کو دوسری شادی کی دھمکی دینا بھی اب گھریلو تشدد میں شمار ہو گا، بل قومی اسمبلی میں پیش

گھریلو تشدد کے مرتکب شخص یا فرد کو کم از کم 6 ماہ جبکہ زیادہ سے زیادہ 3سال قید اور 20 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جائے: وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 جولائی 2020 21:16

عورت کو دوسری شادی کی دھمکی دینا بھی اب گھریلو تشدد میں شمار ہو گا، ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبرترین۔ 09جولائی 2020ء) : عورت کو دوسری شادی کی دھمکی دینا بھی اب گھریلو تشدد میں شمار ہو گا, بل قومی اسمبلی میں پیش، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں بل پیش کیا ہے جس کے مطابق گھریلو تشدد کے مرتکب شخص یا فرد کو کم از کم 6 ماہ جبکہ زیادہ سے زیادہ 3سال قید اور 20 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جائے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے بل کی مزید تشریح کرتے ہوئے بتایا کہ تشدد میں جذباتی، نفسیاتی اور زبانی استحصال بھی شامل ہوگا۔ اس کے علاوہ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیوی کو کسی دوسرے شخص سے تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرنا بھی تشدد میں شامل ہوگا۔
بل میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ دیوانگی یا تہمت لگا کر بیوی کو طلاق یا دوسری شادی کی دھمکی دینا بھی تشدد میں شمار ہوگا۔ اگر یہ بل قومی اسمبلی میں منظور ہوجاتا ہے تو کسی بھی شخص کو اپنی بیوی کو دوسری شادی کی دھمکی دینے پر سزا اور جرمانہ ہوسکتا ہے۔