ٓ بھارت کبھی بھی بے وقوفی کر کے لداخ کی طرح پاکستان پر فوج کشی کر سکتا ہے،سردار مسعود خان

' کہ پاکستان جنگ کی بھرپور تیاری مکمل رکھے، اس کے ساتھ پاکستان کو افینسو ڈپلومیسی اور چین کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقیں بھی کرنی چاہیئں،صدر آزاد کشمیر

جمعرات 9 جولائی 2020 22:15

*کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2020ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کبھی بھی بے وقوفی کر کے لداخ کی طرح پاکستان پر فوج کشی کر سکتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان جنگ کی بھرپور تیاری مکمل رکھے۔ اس کے ساتھ پاکستان کو افینسو ڈپلومیسی اور چین کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقیں بھی کرنی چاہیئں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کونسل آن فارن ریلیشنز (کے سی ایف آر) کی جانب سے لداخ میں چین، بھارت تنازع، اور اس تنازع کے کشمیر پر اثرات کے موضوع پر منعقدہ ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ویبینار کے دیگر پینلسٹ میں سینیٹر مشاہد حسین سید اور ایمبیسیڈر مصطفیٰ کمال قاضی بھی شامل تھے۔ اس موقع پر چیئرمین کے سی ایف آر اکرام سہگل، سیکریٹری جنرل کموڈور ریٹائرڈ سدید اے ملک اور ڈاکٹر ہما بھائی نے بھی اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے یہ صورتحال پیش آئی۔ بھارت کبھی بھی بے وقوفی کر سکتا ہے اور اس نے یہ بے وقوفی کی بھی ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے زیرقبضہ جموں کشمیر میں جو کچھ کیا اور پھر جو اس کے ارادے تھے، اس کی وجہ سے یہ ہونا ہی تھا۔ گزشتہ انتخابات میں ہی بھارتی وزیراعظم مودی نے دھمکی دی تھی کہ ہم کشمیر اور لداخ میں قبضہ بڑھائیں گے۔ یہ بھارت اور پاکستان کے لیے براہ راست دھمکی تھی۔ چین نے اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کو چین کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مضبوط کرنے ہوں گے۔

پاک چین مشترکہ جنگی مشقیں ہونی چاہیے۔ پاکستان اور چین ایک دوسرے کی قوت بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے دنیا بھر میں چین کے بہت سے دوست ہیں، اسی طرح پاکستان کو بھی اپنے دوست ممالک کی تعداد بڑھانی چاہیے۔ بھارت کو پتہ ہے کہ وہ چین سے نہیں لڑ سکتا اس لیے وہ اپنا غصہ پاکستان پر نکال سکتا ہے۔ بھارت اگلے چند ماہ یا ستمبر میں یہ بے وقوفی کر سکتا ہے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاوہ اپنے شہریوں کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین بھارت سے جنگ کبھی نہیں کرنا چاہتا۔ ٹرمپ کی چین اور ہندوستان کے درمیان مصالحت کی پیشکش غیرسنجیدہ تھی۔ یہ تو ایسی ہی پیشکش تھی جیسے چین، امریکہ اور میکسیکو کے تنازع میں مصالحت کی پیشکش کرے۔ اگر چین کے ساتھ صورتحال بگڑی تو امریکہ کبھی بھی بھارت کو بچانے نہیں آ سکتا۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ برہان وانی تحریک آزادی کشمیر کی ایک پہچان بن گیا ہے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشئٹو اب دنیا کا نیا ورلڈ آرڈر ہے، یہ موجودہ ورلڈ آرڈر کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ ویبی نار کے دوسرے پینلسٹ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ چین سے پٹائی کے بعد بھارت نے ہمیں بھی ٹیسٹ کرنے کی کوشش کی لیکن اسے ہمیشہ منہ کی کھانی پڑی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو افغان امن عمل جاری رکھنے کے لیے ابھی پاکستان کی ضرورت یے۔ اس لیے وہ موجودہ حالت میں کوئی ایسا کام نہیں کر سے گا جس سے پاکستان کی پوزیشن کمزور ہو اور یہ امن عمل متاثر ہو۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ کراچی اسٹاک ایکس چینج حملے سمیت پاکستان میں دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں را ملوث ہے۔

ٹرمپ نے بھارت کو بھی صاف جواب دیا یے۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ جنگ پہلے سے ہی جاری ہے۔ ہمیں اس کیلیے مزید بھی تیاری کرنا ہو گی۔ چیئرمین کراچی کونسل آن فارن ریلیشنز اکرام سہگل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم کے پہاڑوں پر وہ خود فلائنگ آپریشن کا حصہ رہے ہیں، یہ انتہائی اہم پوزیشن ہے۔اکرام سہگل نے کہا کہ بھارت نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کو خراب کرے گا تاہم پاکستان کو اب خود مضبوط ہو کر صورتحال کا مقابلہ کرنا ہو گا۔

بھارت مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کشمیریوں کو شہید کر رہا یے۔ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ کشمیریوں کی زندگیاں بھی انتہائی اہم ہیں۔ اب ہمیں دنیا کی توجہ اس جانب دلوانا ہو گی کہ، کشمیریوں کی زندگیاں بھی اہم ہیں۔ Lives of Kashmiris also Matters۔ ایمبیسیڈر مصطفی کمال قاضی نے کہا کہ بھارت کو دنیا میں کہیں سے سپورٹ نہیں ملی۔ امریکہ بھی اس کی طرف مزید نہیں جھک سکتا۔ قبل ازیں سیکریٹری جنرل کے سی ایف آر کموڈور ریٹائرڈ سدید ملک نے ویبینار کا آغاز کیا اور پھر ڈاکٹر ہما بقائی کو کوآرڈینیشن کی دعوت دی