ٹیوب ویل کو سبسڈی کی فراہمی صوبوں سے مشاورت کے ساتھ کی جائے گی،عمر ایوب

وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو جلد لائحہ عمل تیار کنے کی ہدایت کی ہے،ٹیوب ویل پر اس وقت پانچ اعشاریہ تین فلیٹ ریٹ سبسڈی ہے،ٹیوب ویل پر سبسڈی برقرار رکھنے کیلئے انتیس ارب روپے درکار ہیں، قومی اسمبلی میں توجہ دلائونوٹس پر جواب کسانوں کا مسئلہ بہت اہم ہے یہ مسئلہ حل کریں، کسانوں کے ٹیوب ویل کنکشن کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج رہا ہوں، اسد قیصر زراعت کا مسئلہ ادھر کمیٹیوں میں نہ بھجیں ،آپ جاتے جاتے کچھ کر جائیں ،اگر زراعت کا کچھ نہ کیا تو بھوک پھیلے گی، راناتنویرحسین

جمعہ 10 جولائی 2020 14:21

ٹیوب ویل کو سبسڈی کی فراہمی صوبوں سے مشاورت کے ساتھ کی جائے گی،عمر ایوب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2020ء) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہاہے کہ ٹیوب ویل کو سبسڈی کی فراہمی صوبوں سے مشاورت کے ساتھ کی جائے گی،وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو جلد لائحہ عمل تیار کنے کی ہدایت کی ہے،ٹیوب ویل پر اس وقت پانچ اعشاریہ تین فلیٹ ریٹ سبسڈی ہے،ٹیوب ویل پر سبسڈی برقرار رکھنے کیلئے انتیس ارب روپے درکار ہیں۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں ٹیوب ویل صارفین سے سبسڈی کے باوجود زیادہ بل وصولی پر توجہ دلائو نوٹس سردار طالب حسن نکئی نے پیش کیا۔وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ زراعت ہماری معیشت کیلئے بہت اہم ہے،وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ زراعت کو ہر حال میں سپورٹ کرنا ہے،وزیر خوراک و مشیر خزانہ کو اس بارے واضح ہدایت جاری کی ہے۔

(جاری ہے)

عمر ایوب نے کہاکہ ٹیوب ویل کو سبسڈی کی فراہمی صوبوں سے مشاورت کے ساتھ کی جائے گی۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو اس ضمن میں جلد لائحہ عمل تیار کنے کی ہدایت کی ہے،ٹیوب ویل پر اس وقت پانچ اعشاریہ تین فلیٹ ریٹ سبسڈی ہے،عمر ایوب نے کہاکہ ٹیوب ویل پر سبسڈی برقرار رکھنے کیلئے انتیس ارب روپے درکار ہیں۔زرعی ٹیوب ویلز کے بھاری بلوں کے خلاف توجہ دلائو نوٹس پر اسد قیصر نے کہاکہ کسانوں کا مسئلہ بہت اہم ہے یہ مسئلہ حل کریں ۔

عمر ایوب نے کہاکہ وزیر اعظم نے دوٹوک کہا ہے کہ زراعت سب سے اہم ترجیح ہے ۔ حاجی فقیر احمد نے کہاکہ کسانوں کی فصل گزر جاتی ہے مگر ڈیمانڈ نوٹس جمع ہونے پر بھی کنکشن نہیں ملتا۔ عمر ایوب نے کہاکہ کنکشن کے معاملے میں بروقت کنکشن کی پالیسی بنائیں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ کسانوں کے ٹیوب ویل کنکشن کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج رہا ہوں ، اسد قیصر نے کہاکہ دس روز میں اس سارے معاملے کا حل نکالیں۔

خواجہ شیراز نے کہاکہ وزیر اعظم نے پانچ روپے پینتس پیسے فی یونٹ کہا تو بیوروکریسی کیوں رکاوٹیں ڈالتی ہے ،یہ یونٹ دس روپے تک جا پہنچتا ہے ،اپنے وزیر اعظم کی بات کو پورا کریں اور سب کی عزت بڑھائیں ۔رانا تنویر حسین نے کہاکہ سپیکر صاحب، آپ کی سربراہی میں زراعت کے لئے بڑی کوشش کی مگر نتیجہ کچھ بھی نہیں ،بھارت میں کسانوں کوبجلی فری ملتی ہے ، کھاد پر آدھے پیسے بھارت کی حکومت دیتی ہے ،بھارت میں بیج اچھے دیئے جارہے ہیں ،ہمارے ہاں بیج کا کچھ نہیں ہورہا ،زراعت کا مسئلہ ادھر کمیٹیوں میں نہ بھجیں ،آپ جاتے جاتے کچھ کر جائیں ،اگر زراعت کا کچھ نہ کیا تو بھوک پھیلے گی۔

سید نوید قمر نے کہاکہ زراعت کے معاملے میں کیو بلاک کی دلچسپی نہیں۔ عمر ایوب نے کہاکہ وزیراعظم نے ڈاکٹر حفیظ شیخ کو ہدایت کی ہے کہ انہیں ہر حالت زراعت کو بڑھانا ہے،مشیر خزانہ کو ٹائم لائن بھی دی گئی تھی۔سید نوید قمر نے کہاکہ زراعت کا مسئلہ صرف وزیر اعظم ہی حل کرسکتے ہیں، سپیکر صاحب آپ ہی وزیر اعظم کو قائل کرسکتے ہیں،وزیر اعظم کو قائل کریں اور متحرک کردار کی درخواست کریں۔

عمرایوب نے کہاکہ سپیکر صاحب ،آپ بھی وزیر اعظم سے درخواست کریں ۔ نواب شیرو وسیر نے کہاکہ کسان معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے چالیس سال سے کان پک گئے ہیں، رانا تنویر حسین کہہ رہے تھے جاتے جاتے کچھ کر جائیں ہم کہتے ہیں ہم آتے آتے کچھ کرکے ہی آئیں گے ،صنعت کے کروڑوں روپے کے بجلی بل پر میٹر نہیں اترتا ،کسان کے دوہزار روپے نادہندگی پر میٹر اتار لیا جاتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ٹرانسفارمر کے پیسے کسان دیتا ہے تو واپڈا اسے کیسے اتار لیتا ہے ۔ عمرایوب نے کہاکہ بجلی کمپنیوں کو کہہ دیا ہے وہ کسانوں کا فورا میٹر نہیں اتاریں گے ،اسد قیصر نے کہاکہ تمام بجلی کمپنیوں کے ساتھ کسان تنظیموں کی ملاقات کرائیں۔