تحصیل پنڈدادنخان کے نواحی گاؤں گولپور کے ہزاروں باسی پینے کے صاف پانی سے محروم

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 10 جولائی 2020 18:49

تحصیل پنڈدادنخان کے نواحی گاؤں گولپور کے ہزاروں باسی پینے کے صاف پانی ..
جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جولائی2020ء،نمائندہ،خصوصی،طارق مجید کھوکھر) تحصیل پنڈدادنخان کے نواحی گاؤں گولپور کے ہزاروں باسی پینے کے صاف پانی سے محروم،انہیں بیس پچیس دنوں بعد آدھے گھنٹے کے لیے پانی دیا جاتا ہے جبکہ باقی عرصہ وہ پانی سے محروم رہتے ہیں تفصیلات کے مطابق محمد ارشد،گلزار ممبر،چوہدری مسعود،محمد آصف میرا،کامران یوسف ،سلیم رزاق،عامر شہزاد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا گاؤں گولپور جس کی آبادی دس ہزار افراد پر مشتمل ہے اس کو دو واٹر سپلائی سکیمیں نرومی ڈھن واٹر سپلائی سکیم اور دریائے جہلم سے پانی ملتا ہے جبکہ حیران کن بات یہ ہے کہ ہمارے ارد گرد کے گاؤں کو روزمرہ کی بنیاد پر پینے کا صاف پانی فراہم ہورہا ہے لیکن ہمیں بیس پچیس دنوں کے بعد آدھے گھنٹے کے لیے پانی فراہم کیا جاتا ہے

جبکہ باقی دن ہم ادھر ادھر سے پانی لیکر اپنا گزارا کرتے ہیں اس ضمن میں جب ہم نے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل بلال اظہر کیانی سے علاقہ کے لوگوں کے بات کی تو انہوں نے کوشش کرکے ہمارے لیے پانی کی فراہمی کے لیے کچھ اقدامات کیے جبکہ ہم نے یونین کونسل گولپور گاؤں میں واٹر ٹینک بنانے کے لیے بارہ مرحلے جگہ بھی فراہم کی تا کہ اس میں پانی جمع ہو لیکن محکمہ پبلک ہیلتھ نے اس جگہ کا استعمال نہیں کیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے لیے الگ واٹر سپلائی سکیم دی جائے کیونکہ محکمہ پبلک ہیلتھ ہمیں بیس سے پچیس دن کے بعد تیس سے پنتالیس منٹ کے لیے پانی فراہم کرتے ہیں جس کے لیے ہر گھر سے چھ سو روپے ماہانہ وصول کرتے ہیں جو سراسر زیادتی ہے انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں ہم نے کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو بھی درخواست دی تھی جس پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم کو ہماری داد رسی کے لیے احکامات بھجوائے تھے لیکن انتظامیہ نے اس کا بھی نوٹس نہ لیا ہماری وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار ،کمشنر راولپنڈی ڈویژن،ڈپٹی کمشنر جہلم سے اپیل ہے کہ ہمیں براہ راست الگ واٹر سپلائی سکیم دی جائے تا کہ ہمیں اس پریشانی سے نجات مل سکے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر جہلم راؤ پرویز اختر سے دریافت کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ میرے علم میں یہ بات نہیں ہے بہرحال میں محکمہ پبلک ہیلتھ سے اس ضمن میں رپورٹ طلب کرتا ہوں اور اس کے لیے جتنا جلد ہوسکا معاملہ کو حل کردیا جائیگا۔