ضم اضلاع میں مقامی تنازعات،اے این پی نے کمیٹی تشکیل دے دی

جمعہ 10 جولائی 2020 23:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2020ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ضم اضلاع میں جاری مقامی تنازعات، زمینی یا دیگر معاملات میں اختلافات کے حل کیلئے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس کی سربراہی رکن صوبائی اسمبلی نثار مومند کریں گے جبکہ مثل خان اورکزئی کمیٹی کے سیکرٹری مقرر کردیے گئے ہیں۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں شیخ جہانزادہ، شاہ حسین شینواری، ایاز وزیر،نثارعلی داوڑ اور پیر ذوالفقار شامل ہیں۔

اس سلسلے میں کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی نثارمومند نے صوبائی صدر ایمل ولی خان سے باچاخان مرکز پشاور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں اے این پی کے صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی اور کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے اس موقع پر کہا کہ مذکورہ کمیٹی تمام ضم اضلاع کے دورے کرے گی اور وہاں پر جاری تنازعات کے حوالے سے معلومات اکھٹی کرنے کے بعد مقامی تنظیموں اور عمائدین کے ساتھ جرگے بھی منعقد کرے گی تاکہ جو بھی تنازعات اس وقت ضم اضلاع میں ہیں، انکا دیرپا حل نکالا جاسکے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پشتون اور بالخصوص ضم اضلاع کے باشندے عرصہ دراز سے بدامنی کا شکار رہے ہیں، ایسے حالات میں انکی ترقی اور خوشحالی کیلئے تمام تنازعات کا حل ضروری ہے، اگر ضرورت پڑی تو خود بھی ان تنازعات کے حل کیلئے مقامی افراد کے پاس جرگے کی شکل میں جائیں گے اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ان تمام تنازعات کا حل نہ نکالا جاسکے۔

اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ ضم اضلاع اب خیبرپختونخوا کا حصہ ہے، وہاں دیگر اضلاع کی طرح آئین اور قانون موجود ہے اور اسی قانون و آئین پر عمل کرتے ہوئے تمام تنازعات کا حل نکالیں گے۔ اے این پی اس مٹی کی ترجمان جماعت ہونے کے ناطے یہ اپنا فرض سمجھتی ہے کہ مقامی تنازعات کا حل نکالے ۔ عدم تشدد کا فلسفہ ہی ہماریہتھیار ہے اور پرامن و بھائی چارے کی فضا میں تمام معاملات کا دیرپا حل نکالا جائیگا۔