یورپی یونین کے ممالک اور امریکہ میں کپڑے اورملبوسات کی طلب میں کمی سے پاکستانی ٹیکسٹائل کی صنعت متاثر ہوئی ہے، کنزولا ویریلا

ہفتہ 11 جولائی 2020 10:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2020ء) یورپی یونین کے ممالک اور امریکہ میں کپڑے اورملبوسات کی طلب میں کمی سے پاکستانی ٹیکسٹائل کی صنعت متاثر ہوئی ہے۔ پاکستان ٹیکسٹائل کی صنعت کی پروڈکٹیویٹی بنگلہ دیش کے مقابلہ میں کم ہے۔ برآمدات کے فروغ کی جدید سہولیات سے استفادہ کے تحت نئی منڈیوں تک رسائل حاصل کی جاسکتی ہے۔

عالمی بینک کے سینئر اکانومسٹ کنزولا ویریلا نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کے حوالے سے دستیاب جدید ذرائع سے استفادہ اور آگاہی پاکستان کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے شعبہ( ایس ایم ایز) کیلئے عالمی منڈی تک نئی راہیں ہموار کرسکتے ہیں۔ عالمی منڈی کی ضروریات اورمعیارات سے آگاہی انتہائی ضروری ہے۔ آن لائن مباحثہ میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی صنعتوں کی پروڈکٹیویٹی بنگلہ دیش کے مقابلہ میں کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ سرمایہ کاری کی شرح کم ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نجی شعبہ کی استعداد کار میںا ضافہ کیلئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صنعتی شعبہ کو عالمی معیارات کے مطابق جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری(ا یف ڈی آئی) کو متوجہ کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا تاکہا یس ایم ایز کے شعبہ کے مالی مسائل کو ختم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ایف ڈی آئی کے فروغ سے پاکستان کی صنعتوں کے بین الاقوامی ویلیو چین سے رابطوں میں اضافہ کی مدد سے برآمدات کی بڑھوتری میں مدد حاصل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے درآمدی ٹیرف میں کمی، لاجسٹک کی سہولیات میں اضافہ اور سمارٹ برانڈنگ کے وژن کو فروغ دے تاکہ عالمی مارکیٹ میں بہتر مقام حاصل کرکے برآمدات میں اضافہ کے مطلوبہ ہدف کو حاصل کرسکے۔