ہراساں کئے جانے کے ساتھ میرے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہاہے، سرینا عیسیٰ

میری ذاتی معلومات ،اکاؤنٹ کی تفصیلات عوام میں شیئر نہ کی جائیں ،سچ سامنے لانے کیلئے میرے جواب کے مندرجات عوام کے سامنے رکھے جائیں، اہلیہ جسٹس فائز عیسیٰ کا بیان

ہفتہ 11 جولائی 2020 12:57

ہراساں کئے جانے کے ساتھ میرے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہاہے، سرینا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2020ء) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا (زرینہ) عیسیٰ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جمع کروائے گئے جواب کے بعد میڈیا میں سامنے آنی والی رپورٹس اور خود کوہراساں کیے جانے سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ مجھے مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے اور میری تضحیک کی جارہی ہے جبکہ میں جھوٹے پروپیگنڈے کا سامنا بھی کررہی ہوں۔

اپنے بیان میں سرینا عیسیٰ نے بتایا کہ یہ کہا گیا کہ میں نے 25 جون کو ایف بی آر کا نوٹس موصول نہیں کیا حالانکہ اسی روز میرے والد کا انتقال ہوا، جس کے بعد اس جھوٹے بہانے کو میرے گھر کے گیٹ پر نوٹس چسپاں کرنے کیلئے استعمال کیا گیا تاکہ میرے گھر کے سٹاف اور پڑوس میں موجود ہر شخص کے سامنے میری تذلیل کی جاسکے۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں 9 جولائی کو اپنا جواب جمع کروانے کیلئے ایف بی آر گئی، جب ایف بی آر کی عمارت کے اندر مجھے ریکارڈ کیا گیا، (تاہم) پھر یہ کہا گیا کہ چھڑی کے ساتھ تیزی سے چلتے ہوئے دیکھا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ میں دکھاوا کررہی ہوں۔

سرینا عیسیٰ نے لکھا کہ اب میں میری ٹوٹی ہوئی ٹانگ سے میرے کولہے تک موجود میٹل پلیٹ سکریو کا ذاتی ایکس رے سامنے لارہی ہوں تاکہ اس پروپیگنڈے کی نفی کی جاسکے، ساتھ ہی انہوں نے کہا مجھے ان تنفر پر مبنی ہتھکنڈوں سے بہت زیادہ تکلیف ہوئی۔جسٹس عیسیٰ کی اہلیہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ میڈیا میں یہ چیزیں بھی رپورٹ ہوئیں جو بظاہر میرے جواب کے طور پر سامنے آئیں حالانکہ میں نے یہ نہیں کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے جواب کے مندرجات کو دبا دیا کیا جس کے باعث میرے پاس اپنے جواب جو جاری کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔اپنے بیان کے آخر میں جسٹس عیسیٰ کی اہلیہ نے کہا کہ میں ایف بی آر کو یئے گئے 6 صفحات پر مشتمل اپنے جواب کو منسلک کر رہی ہوں، جو میرے خلاف شروع کئے گئے جھوٹے پروپیگنڈے کو روکنے کیلئے کافی ہے۔سرینا عیسیٰ نے درخواست کی کہ میری ذاتی معلومات اور میرے اکاؤنٹ کی تفصیلات عوام میں شیئر نہ کی جائیں لیکن سچ کو سامنے لانے کیلئے میرے جواب کے مندرجات عوام کے سامنے رکھے جائیں۔