پنجاب اور سندھ میں تمام سی این جی اسٹیشنز بند کردیے گئے

با اثرپاور سیکٹر کو فائدہ دینے کیلئے سی این جی شعبہ کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے، غیاث پراچہ

ہفتہ 11 جولائی 2020 16:54

پنجاب اور سندھ میں تمام سی این جی اسٹیشنز بند کردیے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2020ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سندھ اور پنجاب میں تمام سی این جی سٹیشنز کو زبردستی بند کر دیا ہے جس سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں ،یہ کاروائی نااہلی اور بد انتظامی کے لئے مشہوراور ملکی معیشت کے لئے مصیبت بننے والے با اثرپاور سیکٹر کو فائدہ دینے کے لئے کی گئی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بجائے اسکا بوجھ دیگر شعبوںاورپریشان حال عوام پر ڈالا جا رہا ہے جو ناقابل قبول ہے۔پاور سیکٹر کو مسلسل نوازا جا رہا ہے مگر گردشی قرضہ میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے بلکہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔گزشتہ بیس سال میں سی این جی سیکٹر کو اس طرح بے رحمی سے نشانہ نہیں بنایا گیا جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پہلے موسم سرما میں چند دن کے لئے گیس بند کی جاتی تھی مگر اب موسم گرما میں بھی یہ معمول بن چکا ہے۔نہ اس شعبہ کو قدرتی گیس دی جاتی ہے اور نہ ہی اپنے استعمال کے لئے گیس درامد کی اجازت دی جاتی ہے تاکہ یہ شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو جائے۔ انہوںنے کہا کہ سی این جی سیکٹرماحول کو صاف رکھنے اور عوام کے لئے سستی ٹرانسپورٹ یقینی بنانے کے ساتھ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے اورسب سے مہنگی گیس خریدتا ہے جس کی قیمت بھی ایڈوانس میں حکومت کو ادا کر دی جاتی ہے مگر اسکے خلاف سازشیں رکنے کا نام نہیں لیتی۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی سکیٹر جوحکومت کی سبسڈی کے چلنے والا واحد سیکٹر ہے جو دیگر شعبوں کی سبسڈی کا بوجھ بھی اٹھاتا ہے مگر اسکے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا جاتا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔حکومت پہلے اپنے اداروں کا قبلہ درست کرے اور اسکے بعد کے الیکٹرک جیسی نجی پاور کمپنیوں کا بوجھ اٹھائے۔ سی این جی کواس حال تک پہنچانے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ ملکی معیشت کے خلاف اقدامات کرنے والوں کا حوصلہ توڑا جا سکے۔