مقبوضہ کشمیر : 13جولائی کو’’ یوم شہدائے کشمیر‘‘کے موقع پرمکمل ہڑتال کی اپیل

بھارتی فوجیوںنے کپوارہ میں مزید دو کشمیری نوجوان شہید کردیے

ہفتہ 11 جولائی 2020 22:20

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ، کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے پیر کے روز13 جولائی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ شہداء کے مشن کو ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول تک جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا جائے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 13 جولائی 1931کو ڈوگرہ مہاراجہ کی فوج نے ایک شخص عبدالقدیر کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران سرینگر کی سنٹرل جیل کے باہر ایک ایک کرکے 22 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔عبدالقدیدنے کشمیریوں سے ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کے لیے کہا تھا۔ کشمیری اس وقت سے 13 جولائی کو یوم شہدائے کشمیرکے طورپر منا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی مظالم کے سامنے نہیں جھکے اور وہ آزادی کی صبح تک اس جبری قبضے کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لوگوں سے 13 جولائی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ 1931 ء کی عوامی تحریک صدیوں پرانی آمرانہ حکومت کے خلاف کشمیریوں کی پہلی اجتماعی جدوجہد تھی اور 13 جولائی کو شہید ہونے والے افراد کو موجودہ تحریک آزادی کے پہلے شہید سمجھا جاتا ہے۔حریت کانفرنس نے 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرینگر میں مزارشہدائ نقشبند صاحب کی طرف مارچ کرنے کی بھی اپیل کی جہاں وہ دفن ہیں۔

میر واعظ کی زیرقیادت حریت فورم نے اپنے بیان میں کہا کہ 13 جولائی 1931 کا دن جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے جب پہلی بار کشمیری ظالمانہ ا ورآمرانہ حکومت کے خلاف مزاحمت کے لئے اجتماعی طور پر کھڑے ہوئے اور اپنی خواہشات کا اظہار کیا۔دریں اثنائ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں فوجی کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

بھارتی فوج نے بانڈی پورہ ، پلوامہ ، راجوری اور کشتواڑ اضلاع میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کاروائیاں جاری رکھیں۔میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میںمتحدہ مجلس علمائنے سرینگر میں ایک بیان میں کورونا وائرس کے نام پر لاک ڈاو ٴن کی آڑ میں بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار اور ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ قابض حکام نے کورونا وائرس کے نام پر مساجد اور مذہبی مقامات پر اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے لیکن یہ تاثر دینے کے لئے سب کچھ ٹھیک ہے باغات ، پارکس اور سیاحتی مقامات لوگوں کے لیے کھول دیے ہیں۔

متحدہ مجلس علماء نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال قابل رحم ہے۔بھارتی پولیس نے حریت رہنما اور جموں و کشمیر مسلم لیگ کے قائم مقام چیئرمین فاروق احمد توحیدی کو سرینگر میں گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن سوپور منتقل کردیا۔ اس سے قبل بھارتی پولیس نے سوپور میں فاروق توحیدی کے گھر پر چھاپے کے دوران ان کے بیٹے جنید احمد کو گرفتار کیا تھا۔ غلام محمد خان سوپوری اور عبدالمجید میر سمیت حریت رہنماو ٴں نے اپنے بیانات میں فاروق توحیدی کی گرفتاری کی مذمت کی۔

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے کرگل کے رہنماو ٴں نے پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ سمیت وادی کشمیر کے پارٹی رہنماو ٴں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنے ضلع کو وادی کشمیر کے دوبارہ ملانے اور پورے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا پرزور مطالبہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔