پنجاب حکومت نے سینماء انڈسٹری کو ٹیکس میں چھوٹ دے دی

سینماء انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے سینماء گھروں پر انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی میں ایک سال کی چھوٹ دی گئی، نوٹیفکیشن جاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 جولائی 2020 19:26

پنجاب حکومت نے سینماء انڈسٹری کو ٹیکس میں چھوٹ دے دی
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جولائی 2020ء) پنجاب حکومت نے سینماء انڈسٹری کو ٹیکس میں چھوٹ دے دی، سینماء انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے سینماء گھروں پر انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی میں ایک سال کی چھوٹ دی گئی ہے، ٹیکس چھوٹ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب ایکسائز اینڈ ڈیوٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سینماء انڈسٹری کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

جس کے تحت پنجاب میں فلم انڈسٹری کے فروغ کیلئے سینماء گھروں کو یکم جولائی 2020ء سے 30 جون 2021ء تک انٹرٹینمنٹ اور ڈیوٹی ٹیکس میں چھوٹ دے دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ نئے تعمیر ہونے والے سینماء گھروں کو تکمیل کے بعد ٹیکس میں چھوٹ کا ریلیف ملے گا۔

(جاری ہے)

ان سینماء گھروں کو کام کرنے کی تاریخ سے آئندہ پانچ سال تک انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی چھوٹ دی جائے گی۔

واضح رہے کورونا وباء کے باعث تمام کاروباری سیکٹر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ہر شعبہ کی جانب سے حکومت سے ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت معاشی تھنک ٹینک ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کورونا کے باعث معاشی نقصان کا جائزہ لیا گیا اور معیشت کو اٹھانے کیلئے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا سے عالمی معیشت اور پاکستانی معیشت پر منفی اثر پڑا۔

مشکل وقت میں معیشت کی بہتری کیلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔معاشی نمو کیلئے آؤٹ آف دی باکس حل کی ضرورت ہے۔اولین ترجیح یہ ہے کہ ایسی حکمت عملی بنائی جائے جس سے عوام محفوظ ہوں اور لوگوں کو وباء سے بھی بچایا جاسکے۔ غریب طبقات کو مالی امداد کی فراہمی ترجیح ہے۔ احساس پروگرام میں توسیع کی ضرورت ہے۔احساس پروگرام سے غربت میں کمی آئے گی۔

تعمیراتی پیکج کا مقصد غریبوں کیلئے سستی رہائش کیلئے مواقع فراہم کرنا ہے اور معاشی پہیہ چلانا ہے۔تعمیرات کے پیکج سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔مزید برآں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ اجلاس میں بینکنگ اور فنانس سیکٹر میں بھی تبدیلی لانے پر گفتگو ہوئی۔عوام کو دی جانے والی سبسڈی کو بہتر بنانے پر بھی غور کیا گیا۔