آزاد جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں 13 جولائی کو 89واں یوم شہداء کشمیرعقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

پیر 13 جولائی 2020 18:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2020ء) آزاد جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں 13 جولائی کو 89واں یوم شہداء کشمیرعقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ قومی اسمبلی نے شہداء کشمیر کو خراج عقیدت کی قرارداد متفقہ منظور کی۔ اس دن کی مناسبت سے صدر، وزیراعظم، چیف آف آرمی سٹاف، صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت اہم شخصیات کے خصوصی پیغام شائع یا نشر کئے گئے۔

حریت رہنمائوں نے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یہ 13 جولائی 1931ء کا دن تھا جب 22 کشمیریوں کو ڈوگرہ فورسز نے ایک افسوسناک واقعے میں شہید کر دیا تھا جو لاکھوں لوگوں کی یاداشت میں ہمت اور قربانی کی ایک عظیم داستان کے طور پر زندہ ہے۔ان 22 افراد کو نماز ظہر کے وقت اذان دینے پر قتل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اذان دینے کے دوران یہ افراد ایک ایک کرکے شہید ہوتے گئے اور اذان مکمل ہونے تک 22 افراد کو شہید کر دیا گیا۔

عبدالقدیر نامی ایک نوجوان کو مہاراجہ کے فوجیوں نے گرفتار کر کے اس کے خلاف بغاوت کا مقدمہ قائم کیا۔ 13 جولائی 1931ء کو مقدمہ کی سماعت کے دن ہزاروں کشمیری اس مقدمہ کی کارروائی دیکھنے جیل کے باہر جمع ہوئے۔ اسی دوران نماز ظہر کا وقت ہو گیا۔ ایک کشمیری کھڑا ہوا اور اذان دینی شروع کی۔ اس سے پہلے کہ وہ اسے مکمل کرتا، مہاراجہ کی پولیس نے اسے گولی مار کر شہید کر دیا تو اسی وقت ایک اور کشمیری نے اس کی جگہ لے لی اور آذان کو مکمل کرنے کی کوشش کی لیکن اسے بھی گولی مار کر شہید کردیا گیا۔ اسی طرح اذان مکمل ہونے تک مجموعی طور پر بائیس افراد شہید کر دیے گئے۔پچھلے 89 سالوں سے کشمیری 13 جولائی کے اس دن شہید ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہ دن منایا جاتا ہے۔