بی ایم جی ، کراچی چیمبر نے ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس اسلا آباد منتقل کرنے کی تجویز کی حمایت کردی

پیر 13 جولائی 2020 19:10

بی ایم جی ، کراچی چیمبر نے ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس اسلا آباد منتقل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2020ء) بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین و سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) سراج قاسم تیلی نے کہا ہے کہ بی ایم جی اور کے سی سی آئی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) میں برسراقتدار گروپ کے دانشمندانہ اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں جس کے تحت وہ ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا ارادہ کھتے ہیں لہٰذا تمام بی ایم جی اینزاور سپورٹرز جو یا تو ایف پی سی سی آئی کی ایگزیکٹیو کمیٹی یا اس کی جنرل باڈی کے ممبرز ہیں انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ 5 اگست کو آئندہ جنرل باڈی اجلاس میں اس اقدام کی مکمل طور پر توثیق کریں تاکہ اس اہم ادارے کو کامیابی کے ساتھ وفاقی دارالحکومت میں منتقل کیا جاسکے جو کہ یقینی طور پر پوری کاروباری اور صنعتی برادری کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

سراج قاسم تیلی نے ایک بیان میں 5 اگست 2020 کو طلب کیے گئے ایف پی سی سی آئی کے جنرل باڈی اجلاس کے متعلقہ ایجنڈا آئٹم کا حوالہ دیتے ہوئے اس اہم ایجنڈے کو شامل کرنے پربرسراقتدار گروپ کو مبارکباد پیش کی جس میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا جائے۔جنرل باڈی اجلاس میں اس اہم ایجنڈا آئٹم کی منظوری کی صورت میں ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل ہو جائے گااور کراچی کے دفتر کو رابطہ دفتر میں تبدیل کردیا جائے گا جس طرح دیگر صوبوں میں ایف پی سی سی آئی کے رابطہ دفاتر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے کیونکہ اسلام آباد ملک کا دارالخلافہ ہے اور وفاقی حکومت کے ماتحت آنے والے تمام محکمے اسلام آباد میں واقع ہیں لہٰذا ایف پی سی سی آئی کا ہیڈ آفس بھی اسلام آباد میں منتقل ہونا بہت ضروری ہے تاکہ تاجروصنعتکار برادری کو درپیش مسائل کی مؤثر انداز سے وکالت کی جاسکے اور بہتر صورتحال میں ان کے مسائل فوری طور پر حل کیے جاسکیں۔

اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کا ہیڈ آفس منتقل کرنااس ادارے کے لیے معاشی طور پر سود مند ثابت ہوگا کیونکہ اس سے سفری اور ہوٹل میں قیام کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔انہوں نے زور دیاکہ اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کی موجودگی یقینی طور پر اسے وفاقی حکومت اور اس کے تمام محکموں بشمول وزیر اعظم آفس،ایوان صدر، تمام وزارتوں کے دفاتر مثلاً فنانس اینڈ ریونیو، تجارت و ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار، توانائی وغیرہ کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اسے متحرک ادارہ بنائے گی جو ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے کیونکہ اس سے بہت سارے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔

بی ایم جی چیئرمین نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کی ایپیکس باڈی ہے اور وفاقی حکومت سے مضبوط روابط استوار کرنا اس کی بنیادی ذمہ داری ہے تاکہ تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنزجو ایف پی سی سی آئی کے ممبرز ہیں ان کے رائے اور تجاویز حاصل کرکے اقتصادی پالیسیوں پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔اس اقدام سے ایک مثالی صورتحال پیدا ہوگی اور ایف پی سی سی آئی کو معاشی امور پر تبادلہ خیال کرنے اور پالیسیوں کی تشکیل کے لیے اہم اورقیمتی رائے دینے کے لیے تمام قانون سازوں سے متواتر ملاقاتیں کرنے کے قابل بنائے گا جو کاروبار اور صنعتی برادری کے بہتر ترین مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم طویل عرصے سے ایف پی سی سی آئی کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ ایف پی سی سی آئی کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ کراچی میں پولیس افسران اور کلکٹرز سے ملاقاتیں کرے۔ یہ اصولی طور پر غلط ہے کہ ایف پی سی سی آئی قومی پالیسیوں پر توجہ دینے کی بجائے مقامی مسائل میں مصروف رہے اور وہ ویزے کے لیے سفارشی خط بھی جاری کرے جو غلط ہے کیونکہ کوئی بھی کاروبار یا صنعت ایف پی سی سی آئی کا ممبر نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ ایف پی سی سی آئی میں برسراقتدار گروپ نے اس سنگین خامی کی نشاندہی کی اور ہیڈ آفس کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے حوالے سے جرات مندانہ اقدام اٹھایا جس کو بی ایم جی اور کے سی سی آئی سراہتے ہیں اور پرتپاک خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام چیمبرز اور پاکستان کی تمام ایسوسی ایشنز ایف پی سی سی آئی کی ممبر ہیں جبکہ کوئی صنعت ،انفرادی کاروبار، ٹاؤن ایسوسی ایشن یا صنعتی ایسوسی ایشن ایف پی سی سی آئی کے ممبر نہیں لیکن پھر بھی وہ ایسے اداروں کی خاطرومدارت کرتے ہیں جو غلط ہے۔

سراج تیلی نے تمام بی ایم جی اینز اور اپنے حامیوں پر ایک بار پھر زور دیا کہ وہ 5 اگست کو ایف پی سی سی آئی کے ہونے والے اگلے جنرل باڈی اجلاس میں اس اقدام کی مکمل حمایت کریں تاکہ ایف پی سی سی آئی کا ہیڈ آفس کراچی سے اسلام آباد منتقل ہوجائے۔