کورونا کے باعث رواں سال شرح نمو ایک فیصد رہے گی، آئی ایم ایف

کورونا کی وجہ سے ٹیکس محصولات میں مشکل پیش آئی، شرح سود کو کم کیا گیا، جبکہ مانیٹری پالیسیوں میں بھی تبدیلیاں کرنا پڑیں، جس سے شرح نمو متاثر ہوئی۔ آئی ایم ایف کی نئی آؤٹ لک رپورٹ جاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 13 جولائی 2020 20:13

کورونا کے باعث رواں سال شرح نمو ایک فیصد رہے گی، آئی ایم ایف
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13جولائی 2020ء) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کورونا کے باعث رواں سال شرح نمو ایک فیصد رہے گی، کورونا کی وجہ سے ٹیکس محصولات میں مشکل پیش آئی، شرح سود کو کم کیا گیا، جبکہ مانیٹری پالیسیوں میں بھی تبدیلیاں کرنا پڑیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے نئی آؤٹ لک رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا کہ کورونا کی وجہ سے پاکستان کو بہت سے معاشی نقصانات اٹھانا پڑے، تاحال نقصانات کا سلسلہ جاری ہے۔

آئی ایم ایف نے بھی کورونا سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد کو فنڈز فراہم کیے۔ جس سے فنڈز کی ترجیحات بھی تبدیل ہوئیں۔ اسی طرح کورونا کی وجہ سے بروقت ٹیکس جمع کرنے میں مشکلات آئیں اور ٹیکس محاصل کا ہدف حاصل نہ کیا جاسکا۔ پاکستان کو اپنی مانیٹری پالیسی بھی تبدیل کرنا پڑی۔

(جاری ہے)

آؤٹ لک رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کورونا کے دوران پاکستان میں ڈیجیٹل ٹرانسفر میں اضافہ ہوا۔

پاکستان نے کیش گرانٹس بھی ڈیجٹل ٹرانسفر کیں۔ اسی طرح مہلک وباء کے باعث پاکستان کو شرح سود میں کمی کرنا پڑی جس سے شرح نمو متاثر ہوئی، یوں رواں سال شرح نمو ایک فیصد رہے گی۔ دوسری جانب کورونا کے باعث جون 2020ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلاتِ زر میں 50.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا اور وہ ریکارڈ بلند سطح 2,466.2 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ جون 2019 میں 1,636.4 ملین ڈالر کی ترسیلات ِزر موصول ہوئی تھیں۔

اسی طرح مجموعی بنیاد پر مالی سال 20 کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر 23,120.7 ملین ڈالر کی ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئیں اور ان میں مالی سال 19 کے دوران موصول ہونے والی 21,739.4 ملین ڈالر کی ترسیلات زر کے مقابلے میں 6.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہاں قابل ذکر بات ہے کہ کارکنوں کی ترسیلات زر کی آمد میں مارچ تا جون 2020 کے وبا کے عرصے میں 2019 کی اسی مدت کی بہ نسبت 7.8 فیصد کا اضافہ ہوا ۔

جون 2020 کے دوران سعودی عرب (619.4 ملین ڈالر)، امریکہ (452.0 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات 431.7 ملین ڈالر اور برطانیہ 401.0 ملین ڈالر سے کارکنوں کی ترسیلات زر کی زیادہ رقوم موصول ہوئیں جن سے مئی 2020 کے مقابلے میں بالترتیب 42.0 فیصد، 7.1 فیصد، 33.5 فیصد اور 40.8 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔جون 2020 کے دوران موصول ہونے والی ترسیلات زر میں یہ نمایاں اضافہ کئی عوامل سے منسوب کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ جون میں بیشتر ممالک نے لاک ڈان میں نرمی کردی اس لیے سمندر پار پاکستانی جمع شدہ رقوم منتقل کرسکے جو وہ پہلے نہ بھیج سکے تھے۔