موجودہ حکمران اپنی اہلیت مکمل طور پر کھو چکے ہیں،مولانا فضل الرحمن

انہیں قوم پر مزید مسلط رہنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز باقی نہیں ، یہ مزید مسلط رہے تو ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا،جے یو آئی کراچی کے ذمہ داران سے خطاب

منگل 14 جولائی 2020 00:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2020ء) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہیکہ موجودہ حکمران اپنی اہلیت مکمل طور پر کھو چکے ہیں، ان حکمرانوں کا قوم پر مزید مسلط رہنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز باقی نہیں رہا اگر حکمران مزید مسلط رہے تو ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد روانگی سے قبل جے یو آئی کراچی کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جے یو آئی کے صوبائی سنیئر نائب امیر مولانا صالح الحداد ، صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد ، اسلم غوری ، قاری محمد عثمان، مولانا محمد غیاث ، ڈاکٹر نصیرالدین سواتی ، امین اللہ ،سمیع الحق سواتی، شرف الدین اندھڑ، مولانا ابراہیم سکرگاہی، مولانا عمر صادق، مولانا احسان اللہ ٹکروی، مولانا فتح اللہ ، مولانا عبدالرشید نعمانی، قاری نورالامین، مولانا فخرالدین رازی، مولانا اجمل شاہ شیرازی ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فرنگی استبداد کے مقابلے میں جدوجہد آزادی کی جنگ کا اعزاز ہمارے بزرگوں کو حاصل ہے۔ ہم ان کی اصل میراث دینی اداروں ، خانقاہ سلسلوں، دعوت ، اور سیاست شرعیہ کے امین ہیں۔ ان عظیم نسبتوں کو اپنے اکابر کا ورثہ سمجھتے ہیں، ہم نے اپنے اکابر کا مشن اور تعلیمات زندہ رکھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا برصغیر کے تقسیم کیساتھ ہی ہمارے نظام تعلیم کو بھی تقسیم کیا گیا سرکار اور مدارس کے نظام تعلیم کو الگ الگ تصور کیا جاتا ہے۔

اس تقسیم کو ایک سازش تو قرار دیا جاسکتا ہے لیکن اس پر ان کے پاس کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات ہیکہ ہمارے مدرسے کا کوئی استاذ اور طالب علم سرکار کے دروازے پر نوکریاں مانگنے نہیں گئے ، بلکہ لاکھوں گریجویٹ لوگ سرکار سے نوکریاں مانگنے کیلئے ان دروازوں پر ہیں مگر حکمران پہلے سے برسر روزگار لاکھوں نوجوانوں کو بیروزگار کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ دین کی بقائ کا دار و مدار شخصیات پر نہیں عقیدے پر ہوتا ہے۔ہمارے بزرگوں نے نفرتوں اور تعصبات کے فروغ کو دے کر اسے ذریعہ معاش نہیں بنایا۔ بلکہ وہ محبت و یکجہتی کو فروغ دینے والے تھے۔ ہم بزرگوں کے اسی منہج پر اپنے بامقصد پروگرام کو آگے لیکر بڑھ رہے ہیں۔ بعد ازاں جے یو آئی کے مولانا مولانا فضل الرحمن مدظلہ اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

وہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگئے، مولانا فضل الرحمن سندھ کے 10 روزہ دورے پر 4 جولائی کو سکھر پہنچے تھے۔ انہوں نے سندھ کا دس روزہ دورہ بائی روڈ مکمل کیا اور جے یو آئی سندھ کے تحت آل پارٹیز کانفرنس کراچی میں خصوصی شرکت کی، مولانا فضل الرحمن نے دورے کے دوران مخلتف سیاسی مذہبی شخصیات کے انتقال پر تعزیت کی ، مولانا فضل الرحمن نے دورے میں سیاسی جماعتوں اور جے یو آئی ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں