سعودیہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر کو کورونا کے خلاف لڑائی میں اہم ایوارڈ سے نواز دیا گیا

ڈاکٹر ضیاء اللہ داوڑ کئی ہیلتھ پروگرامز میں خدمات انجام دے چکے ہیں، انہیں کورونا کی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے اعلیٰ کارکردگی پر ایوارڈ دیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 14 جولائی 2020 13:41

سعودیہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر کو کورونا کے خلاف لڑائی میں اہم ایوارڈ ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 جولائی 2020ء) سعودی عرب میں ہزاروں پاکستانی ڈاکٹر انسانیت کی خدمت میں دن رات مصروف ہیں۔ خصوصاً کورونا کی وبا کے دوران ان کا کردار بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ کورونا کے مریضوں کی زندگیاں بچاتے بچاتے کئی پاکستانی ڈاکٹرز بھی اس موذی مرض کے باعث جان گنوا بیٹھے ہیں۔ پاکستانی ڈاکٹرز کی پیشہ ورانہ صلاحیت نے کورونا وبا کے دوران انہیں سعودیہ میں مزید عزت و احترام سے نواز دیا ہے۔

ایک ایسے ہی پاکستانی ڈاکٹر ضیاء اللہ خان داوڑ ہیں جو گزشتہ چار سالوں سے سعودی عرب میں طبی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر ضیاء اللہ خان کو کووڈ-19 کی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے شاندار خدمات انجام دینے پر ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ضیاء اللہ داوڑ کئی ہیلتھ پروگرامز میں خدمات انجام دے چکے ہیں،جن میں ٹی بی، ملیریا اور ڈینگی بخارشامل ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ضیاء اللہ جدہ میں رہائش پذیر ہیں جو کووڈ-19 سے متعلق سرویلنس اور ڈیٹا انیلیسس ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ضیاء اللہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں 100 د ن خدمات دینے پر بہت سے ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر طبی عملے کو ایوارڈ دیئے ہیں جن میں ان کا نام بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر ضیاء اللہ خان کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اپنی پیشہ ورانہ خدمات کے صلے میں ملنے والے اس ایوارڈ پر وہ بہت خوش ہیں، ان کا یہ ایوارڈشمالی وزیرستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے بھی ایک اعزاز ہے۔ ڈاکٹر ضیاء نے بتایا کہ کورونا کے خلاف لڑائی میں وہ ایک موبائل ٹیم کی سربراہی میں کام کر رہے تھے۔ جہاں کہیں کورونا کے مثبت کیس کی اطلاع ملتی تووہ اپنی ٹیم کے ساتھ متعلقہ مقام پر پہنچ جاتے۔

اس لحاظ سے ان کا یہ کام بہت خطرناک تھا۔ جس سے وہ بخوبی نبرد آزما ہوئے ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان سے 300 ڈاکٹرز اپنے اہل خانہ اور دیگر طبی عملے سمیت سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ ڈاکٹرز سعودی عرب میں ملازمتیں کر رہے تھے۔ کورونا کی وبا سے پہلے یہ تعطیلات پر پاکستان واپس گئے تھے، تاہم بین الاقوامی پروازیں بند ہونے کے باعث ان کی بروقت مملکت واپس نہ ہو پائی تھی۔ مزید 200 پاکستانی ڈاکٹرز اور اہل خانہ جولائی کے دوسرے ہفتے واپس آنے والے ہیں۔