کویت میں کورونا مریضوں کی گنتی 55 ہزار سے زائد ہو گئی

اب تک 393 افراد کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں، 45 ہزار صحت یاب ہو گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 14 جولائی 2020 15:42

کویت میں کورونا مریضوں کی گنتی 55 ہزار سے زائد ہو گئی
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 جولائی 2020ء) کویت میں کورونا مریضوں کی گنتی میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ مملکت میں گزشتہ روز مزید614افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ کویتی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں کورونا مریضوں کی مجموعی گنتی55,508ہو گئی ہے، جن میں غیر ملکیوں کی تعداد زیادہ ہے۔نئے مریضوں میں کویتی، بھارتی ، مصری اور بنگلہ دیشی ہیں جبکہ باقی دیگر ممالک کے تارکین ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ السند نے بتایا کہ نئے مریضوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کے بھی کورونا ٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔ مملکت میں گزشتہ روز کورونا کے مزید3 مریض دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی گنتی393 تک جا پہنچی ہے۔اس وقت148 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔گزشتہ روز کورونا کے 746مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ گئے،ان افراد کو گھروں میں چودہ دن تک قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔

(جاری ہے)

مملکت میں شفا پانے والوں کی کْل گنتی45 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی گنتی 9,759 ہے۔کویتی وزارت صحت کے مطابق گز شتہ چند دِنوں میں کویت میں کورونا مریضوں کی گنتی میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کی وجہ کورونا کے ٹیسٹوں کے عمل میں تیزی لانا ہے۔ اب تک مْلک بھر میں 4 لاکھ سے زائد افرادکے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ کہ کویت میں کرفیو کی کُھلم کُھلا خلاف ورزی کرنے پر دو لڑکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں۔ ایک لڑکی کویتی ہے جبکہ دوسری ایک عرب ملک سے تعلق رکھتی ہے۔ دونوں کی گرفتاری سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عمل میں آئی جس میں لڑکیاں سڑک پر موجود تھیں۔ ایک لڑکی اس خلاف قانون حرکت کی ویڈیو بنا تی رہی۔

ان لڑکیوں نے ویڈیو میں بار بار کہا کہ وہ کرفیو کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، مگر انہیں اس حرکت پر کوئی خوف نہیں ہے۔ کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ انہیں گرفتار کر سکے۔ کیونکہ ان کا تعلق مملکت کی انتہائی بااثر شخصیات سے ہے، کوئی ان پر ہاتھ ڈالنے کا سوچے گا تو اس کا انجام بہت بُرا ہو گا۔ ایک لڑکی یہ بھی کہتی رہی کہ اس کے موبائل میں ممتاز قانون دانوں اور اعلیٰ سیکیورٹی عہدے داروں کے نمبرز موجود ہیں، کرفیو توڑنے پر ان کے خلاف کوئی کچھ نہیں کرے گا۔

پولیس کے ای کرائم شعبے کی جانب سے بھی اس ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں لڑکیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد انہیں ان کے گھروں سے گرفتار کر لیا ہے۔ چونکہ دونوں لڑکیاں نابالغ ہیں ، اس لیے انہیں بچوں سے متعلق جرائم پر کارروائی کرنے والے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔