۳ چئیرمین سینیٹ کی گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور اصلاحات بارے تحریک پر ان کیمرہ اجلاس بلانے کی ہدایت

منگل 14 جولائی 2020 16:26

ر*اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2020ء) چئیرمین سینیٹ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور اصلاحات کے حوالے سے تحریک پر ان کیمرہ اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سوموار کے روز سینیٹر آغا شہباز درانی اور سینیٹر بیرسٹر سیف کی جانب سے گلگت بلتستان میں اصلاحات کے حوالے سے ابتدائی تحریک پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان علی آمین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور خوشخالی کے لئے پر عزم ہے اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کو ان کا بجٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ19کے باوجود گلگت بلتستان کے بجٹ میں 42فیصد اضافہ کیا ہے۔ گلگت بلتستان میں کئی بڑے بڑے منصوبے جاری ہیں ۔ دیامربھاشاڈیم پر کام شروع ہے۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کو درپیش بجلی کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ اس طرح احساس پروگرام میں جی بی کے ہزاروں خاندانوں کو مستفید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دل کے امراض کا ہسپتال بنایا جارہا ہے، وہاں پر سیاحت کو مزید فروغ دیا جارہا ہے۔

گلگت بلتستان میں مزید 2نیشنل پارکس بنائے جا رہے ہیں اگلے سال وہاں پر سیاحت کے حوالے سے بین الاقوامی سہولیات میسر ہونگی۔ حکومت کی خواہش ہے کہ گلگلت بلتستان کو صوبے کا درجہ دیا جائے اور وہاں پر تعلیم اور صحت کی سہولیات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک آرڈر کے تحت گلگت بلتستان ان کی اپنی اسمبلی ہے ۔ گورنر اور وزیراعلیٰ ہے۔ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور علاقائی صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے اور عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے ایوان سے استدعا کی کہ گلگت بلتستان کے حوالے سے ان کیمرہ سیشن بلایا جائے جس پر چئیرمین سینیٹ نے تحریک پر ان کیمرہ بحث کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔