ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ویڈیو شیئرنگ ایپ نوجوان نسل کے لئے تباہ کن ہے،اس سے نہ صرف وقت اور پیسہ ضائع ہو رہا ہے بلکہ یہ ایپ معاشرے میں بے حیائی پھیلانے کا بھی سبب بن رہی ہے لہذا فوری طور پر ایپ پر پابندی لگانے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں استدعا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 14 جولائی 2020 17:20

ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جولائی 2020ء) وکیل ندیم سرور نے مقبول چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹوک پر پابندی عائد کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،درخواست میں استدعا کی گئی کہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی جائے کہ ملک میں انتہائی مقبول چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹوک پر پابندی عائد کی جائے۔وکیل ندیم سرور نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ نوجوان نسل کے لئے تباہ کن ہے کیونکہ اس سے نہ صرف وقت اور پیسہ ضائع ہو رہا ہے بلکہ یہ ایپ بے حیائی پھیلانے کا بھی سبب بن رہی ہے۔

درخواست میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹک ٹوک کی وجہ سے بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کی کاروائیاں عروج پر ہیں۔ اگر ٹک ٹاک پر پابندی عائد نہیں کی گئی تو یہ ملک میں معاشرے کی تباہی کا سبب بنے گا۔

(جاری ہے)

وکیل نے دائر درخواست میں لہذا ہائی کورٹ سے استدعا کہ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ہدایت کی جائے کہ وہ ملک میں ٹک ٹاک کے استعمال پر مستقل پابندی عائد کرے۔

پشاور میں 12 جولائی کو شہریوں نے ٹک ٹاک اور معروف گیم پبجی کے خلاف مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دونوں ایپس کے خلاف نعرے درج تھے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ملک میں دونوں ایپس کے استعمال پر مستقل پابندی عائد کرے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان ٹک ٹاک پر اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیں اور نوجوان نسل کو بچانے کے لئے دونوں ایپس کی موبائل ایپ تک رسائی روک دیں۔

خیال رہے کہ چینی موبائل ایپ اب تک بے شمار لوگوں کی موت کی وجہ بن چکا ہے، پاکستان اور بھارت میں عموماََ اس طرح کے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں، نوجوان ویڈیو بنانے کے اس حد تک شوقین ہو جاتے ہیں کہ انہیں خود کی بھی خبر نہیں ہوتی اور وہ انجانے میں اپنی جان دے کر گھر والوں کو صدمہ دے جاتے ہیں۔ بھارت نے اس موبائل ایپ پر پابندی لگا دی ہے، تا ہم پاکستان میں گیم پب جی بند ہونے کے بعد ٹک ٹاک پر بھی پابندی کے بارے آواز بلند کی جا رہی تھی۔

بھارت میں پابندی کے بعد سوشل میڈیا پر خوب واویلہ مچایا گیا تھا جبکہ کچھ ٹک ٹاکرز نے تنگ آ کر خودکشی بھی کر لی تھی، اس عمل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ٹک ٹاک نے ہماری نوجوان نسل کو اپنے اندر اس حد تک گم کر لیا ہے کہ اس کے بند ہونے پر دو ٹک ٹاکرز نے خودکشی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔